• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران حکومت نے شہداء سمیت کسی پولیس والے کو پولیس میڈلز عطاء نہیں کیے

اسلام آباد (انصار عباسی) عمران خان حکومت کے دوران پولیس محکمے کی جانب سے زبردست بہادری کے مظاہرے اور قربانیوں کے باوجود، شہید ہونے والے یا حیات، ایک بھی پولیس والے کو قائد اعظم پولیس میڈل یا پھر صدارتی پولیس میڈل سے نہیں نوازا گیا۔

سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی پوری حکومت کے دوران یہ پولیس میڈلز کسی کو نہیں دیے گئے اور کیسز وزیراعظم آفس میں زیر التوا رہے۔ کہا جاتا ہے کہ عمران خان حکومت میں تقریباً 62؍ پولیس والوں نے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا لیکن حکومت نے ان کی قربانیوں کا اعتراف نہیں کیا۔

 ذریعے کا کہنا تھا کہ حکومت کے اس اقدام کی وجہ سے پولیس کو حوصلہ شکنی محسوس ہوئی۔ اب ان تمام شہداء اور بہادر پولیس والوں کو موجودہ حکومت نے اعزازات سے نوازا ہے۔

 پانچ سال بعد، موجودہ حکومت نے سندھ، پنجاب، کے پی، بلوچستان، نیشنل پولیس بیورو، نیشنل ہائی ویز، موٹر ویز پولیس، آزاد جموں و کشمیر پولیس، گلگت بلتستان پولیس، پاکستان ریلویز پولیس اور اسلام آباد پولیس سے وابستہ 125؍ پولیس والوں کو شجاعت جبکہ 145؍ پولیس والوں کو صدارتی میڈل سے نوازا ہے۔

صوبائی اور وفاقی سطح پر سخت اسکروٹنی کے بعد ان پولیس والوں کے کیسز اور سفارشات وزیراعظم کو بھیج دیے گئے ہیں۔ پہلے، صوبائی پولیس افسران یعنی متعلقہ صوبے کے آئی جی پولیس نے اپنے محکمے سے نام وزارت داخلہ کو بھیجے، اس کے بعد متعلقہ صوبے کے سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی نے سفارشات کی اسکروٹنی کی اور کیسز منظور کرکے وزارت داخلہ کو بھیج دیے تاکہ متعلقہ صوبائی حکومت کی طرف سے مجوزہ افسران کو پولیس میڈل دیا جا سکے۔

 وزارت داخلہ کی سطح پر سفارشات کی اسکروٹنی ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہی میں کمیٹی کا کام ہے جس میں آئی جی (ڈی جی نیشنل پولیس بیورو اور نیکٹا) سطح کے افسران شامل ہیں۔

 تمام پہلوئوں پر اطمینان کے بعد، وزارت داخلہ کی کمیٹی میڈل کیلئے موزوں پولیس والوں کے نام وزیراعظم کو بھیجتی ہے۔ اس اعلان سے قبل، موجودہ حکومت نے مختلف آپریشنز میں بہادری کا مظاہرہ کرنے پر پولیس والوں اور افسران کو سویلین ایوارڈ (تمغۂ شجاعت) بھی عطا کیا۔

 پولیس ذرائع کے مطابق، موجودہ حکومت نے اچھی مثال قائم کی ہے اور اس سے پولیس فورس کا مورال بلند ہوگا کیونکہ ان کی قربانیوں اور کاوشوں کا نہ صرف اعتراف کیا گیا ہے بلکہ انہیں اعزاز سے بھی نوازا گیا ہے۔

یاد رہے کہ پولیس میڈلز ڈیکوریشنز ایکٹ 1975ء کے تحت دیے جاتے ہیں جسے آئین پاکستان کی شق (2)259 کے ساتھ ملا کر پڑھا جاتا ہے۔

 اس قانون کے تحت، قائد اعظم پولیس میڈل شہداء کو دیا جاتا ہے جبکہ صدارتی پولیس میڈل برائے شجاعت بہادری اور بے لوث جذبے کا مظاہرہ کرنے والے پولیس والوں کو دیا جاتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید