لندن(اے ایف پی) عالمی مارکیٹ میں ایرانی تیل کی واپسی کے بڑھتے ہوئے امکانات اور کوویڈ 19 کی پابندیوں کے تحت چین کی معاشی بحالی میں ہچکچاہٹ ظاہر کرنے والے اعداد و شمار کے باعث تیل کی عالمی قیمتیں 5فیصد سے زائد گر گئیں تاہم دن کے اختتام پر مارکیٹ 4 فیصد کمی کیساتھ بند ہوئی،عالمی مارکیٹ میں برینٹ نارتھ سی کروڈ4 فیصد کمی کے بعد 94.21 ڈالرز فی بیرل پر بند ہوا جبکہ امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ4.1 فیصد کمی کیساتھ 88.28ڈالرز فی بیرل پر بند ہوا، دوسری جانب چین نے شرح سود میں کمی کردی۔ غیر ملکی خبررساںادارے کےمطابق ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ واشنگٹن کی جانب سے اہم مطالبات کو تسلیم کرنے کے بعد تہران عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے 2015 کے جوہری معاہدے کو بحال کرنے کے لیے بات چیت کے لیے آج اپنی’’حتمی‘‘ تجویز پیش کرے گا، ایران سے معاہدے کا مطلب یہ ہوگا کہ ایران کی یومیہ 2.5 ملین بیرل خام تیل کی پیداوار بین الاقوامی پابندیوں کی زد میں نہیں رہے گی اور سپلائی کی رکاوٹوں کو دور کرنے میں مدد کرے گی جو قیمتوں کو بڑھا رہی ہیں۔ توانائی کی تحقیقی فرم Rystad کے تجزیہ کار آدتیہ سرسوات نے کہاکہ ایرانی تیل ماکیٹ میں آنے سے سیلاب امڈ آئے گا کیوں کہ ایران مزید ملین بیرل یومیہ پیداوار بڑھا سکتا ہے۔غیرملکی میڈیاکےمطابق چین کے مرکزی بینک نے پیر کو ایک حیرت انگیز اقدام میں کلیدی شرح سود میں کمی کی کیونکہ اعداد و شمار نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت میں کمزوری ظاہر کی۔ پیر کو اسٹاک مارکیٹس بڑے پیمانے پر مستحکم رہیں اور ڈالر کی ملی جلی تجارت ہوئی کیونکہ سرمایہ کاروں نے امریکی افراط زر کوکم کرنے کے اشارے کا خیرمقدم کیا، جو اس کے باوجود دہائیوں میں بلند ترین سطح پر ہے۔