• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معیشت کی بہتری کیلئے اشرافیہ کی مراعات میں کمی کی جائے ‘ٹیکس بار ایسوسی ایشن

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن نے آنے والے دنوں میں ممکنہ منی بجٹ کی اطلاعات پرشدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حالات میں کوئی بھی شعبہ مزید بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا، ہر پندرہ روز بعد پیٹرولیم کی قیمتوں کا جائزہ اور بجلی کے بلوں کیلئے فیول ایڈ جسٹمنٹ کے فارمولے عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا ذریعہ ہیں جنہیں فی الفور ختم ہونا چاہیے ،تاریخ میں پہلا موقع ہے کہ عوام کی قوت خرید بالکل جواب دے گئی ہے جس کی وجہ سے ہر طرح کا کاروبار شدید مندے کا شکار ہے جس کے معیشت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے کہا کہ جو بھی حکومت اقتدار میں آتی ہے عوام کی ہڈیوں کو بھی نچوڑ لیا جاتا ہے لیکن ملک کے حالات ہیں کہ درست ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے ۔ اب اشرافیہ خود قربانی دے ،فی الفور تمام وزراء، مشیروں ،سیکرٹریز کی مراعات میں کٹوتی کی جائے اور غریب قوم کے جواربوں روپے اپنی شاہ خرچیوں میں اڑائے جاتے ہیں اسے غیر ملکی قرضے اتارنے کی مد میں خرچ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ فیول ایڈ جسٹمنٹ کی مد میں بجلی کا فارمولہ عوام کی گردن پر تلوار ہے جو ہر مہینے چلتی ہے ۔ حکومت اس فارمولے کو ختم کرے اور بجلی کی قیمتوں میں کم ا ز کم 40سے50فیصد کمی کر کے اسے دو سال کے لئے ایک سطح پر منجمد کرے ۔
کوئٹہ سے مزید