• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عمران کے دور میں اظہار رائے کی آزادی کو مسخ کیا گیا، خرم دستگیر

کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ عمران خان کے دور میں اظہار رائے کی آزادی کو مسخ کیا گیا، عمران خان کو کوئی بات ناگوار گزرتی تو پورا چینل ہی بند کردیا جاتا تھا، حکومت کیخلاف بات کرنے پر صحافیوں کو نوکریوں سے نکلوایا گیا، عمران خا ن نے چوری نہیں کی تو ایف آئی اے کو تلاشی کیوں نہیں دے رہے، شہباز گل کو ان کی مرضی کا اسپتال دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، اس ماہ کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز مئی میں استعمال کی گئی بجلی پر لیے گئے ہیں۔وہ جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں ماہر قانون شاہ خاور اور ماہر معیشت ڈاکٹر زبیر خان بھی شریک تھے۔ شاہ خاورایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آئی اے کو نوٹس میں واضح نہیں کہ عمران خان کو کس لیے بلایا جارہا ہے،شہباز گل کی میڈیکل رپورٹ میں تشدد کی بات واضح نہیں ہے، پولیس ایسے تشدد میں ماہر ہے جو میڈیکل رپورٹ میں بھی ظاہر نہیں ہوتا،دوران حراست تشدد کی آئین و قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔ڈاکٹر زبیر خان نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری یا نااہلی کا پاکستان کی معیشت پر بہت اثر پڑے گا، ذخائر زیادہ ہونے کی وجہ سے پٹرول کی قیمتوں میں کمی کے باوجود پاکستان پٹرول امپورٹ نہیں کررہا، حکومت کے غلط فیصلوں کا بوجھ آئندہ مہینوں میں عوام پر آئے گا۔وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر خان نےکہا کہ عمران خان کے دور میں اظہار رائے کی آزادی کو مسخ کیا گیا، عمران خان کی حکومت میں ابصار عالم کو گولی ماری گئی، مطیع اللہ جان کوا غوا کیا گیا، اسد طور کو گھر میں گھس کر مارا گیا، پی ٹی آئی کے دور میں اپوزیشن رہنماؤں کے ٹی وی چینلز پر چلتے ہوئے انٹرویوز روکے گئے،عمران خان کو کوئی بات ناگوار گزرتی تو پورا چینل ہی بند کردیا جاتا تھا، نصرت جاوید، طلعت حسین، مرتضیٰ سولنگی سمیت بہت سے صحافیوں کو حکومت کیخلاف بات کرنے پر نوکریوں سے نکلوایا گیا، عمران خان اگر کہتے ہیں اس سب کے پیچھے کوئی اور تھا تو اس کا نام لیں۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ عمران خا ن نے چوری نہیں کی تو ایف آئی اے کو تلاشی کیوں نہیں دے رہے، جھوٹ اور دروغ گوئی کرنے والا عمران خان کیسے آزادیٴ اظہار رائے پر لیکچر دے سکتا ہے، عمران خان دھمکیاں بھی دیتے ہیں اور کہتے ہیں وہ کسی کو جوابدہ بھی نہیں ہیں۔خرم دستگیر خان نے کہا کہ شہباز گل کو ان کی مرضی کا اسپتال دینے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، شہباز گل کی تکلیف رانا ثناء اللہ پر موت کی چکی میں تشدد کے آگے کچھ بھی نہیں ہے، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر دوران حراست تشدد کیاگیا، میڈیکل رپورٹ کہتی ہے شہباز گل کو کسی نے ہاتھ بھی نہیں لگایا۔
اہم خبریں سے مزید