• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اداروں پرالزامات، راولپنڈی جلسہ میں نیوٹرل کی اصطلاح کا بار بار استعمال

اسلام آباد (تجزیاتی رپورٹ/ فاروق اقدس) اتوار کو راولپنڈی میں عمران خان نے اپنی تقریر میں 25 مئی کو اسلام آباد میں ہونیوالے واقعات سے لیکر شہباز گل پر ہونیوالے نام نہاد اور ڈرامائی تشدد اور مبینہ طور پر اپنے اور اپنی جماعت کیخلاف ہونیوالے تمام اقدامات کا ذمہ دار قرار دینے کیلئے ایک بار پھر نیوٹرل کی اصطلاح استعمال کی ہے اور ملک میں انکی دانست میں ہونیوالی تمام خرابیوں کا ذمہ دار بھی انہیں ہی ٹھہرایا ہے، جلسے میں عمران خان نے جن لفظوں اور جارحانہ انداز میں نیوٹرل کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے وفاقی حکومت کو انکا آلہ کار قرار دیا اور جس طرح کھل کر اداروں کیخلاف زبان استعمال کی اس سے سابق وزیراعظم کے عزائم کا اندازہ بخوبی لگایا جاسکتا ہے اور اس بات کا بھی کہ آنیوالے جلسے اور جلسوں میں (اگر انہیں اسکا موقع ملا تو) وہ الیکشن کمیشن سمیت قانون نافذ کرنے اور قومی سلامتی کے اداروں کیلئے کیا الزامات اور کیسی زبان استعمال کرسکتے ہیں، راولپنڈی جلسہ عام کیلئے اس مقام کا انتخاب کرنا بھی پیغام دینے کا ایک علامتی فیصلہ تھا ، اسلام آباد کے ایف نائن پارک میں عمران خان کی تقریر کو امن عامہ خراب کرنے کی کوشش قرار دیتے ہوئے آئین کے آرٹیکل 19 کی خلاف ورزی کے تحت انکے براہ راست خطاب پر تو پابندی عائد کی جاچکی ہے تاہم شیریں مزاری کا دعویٰ ہے کہ لیاقت باغ میں عمران خان کی تقریر کے دوران حکومت نے یوٹیوب بھی بلاک کر دیا تھا اور تقریر ختم ہونے کے فوری بعد صارفین کی یوٹیوب تک رسائی بحال کر دی گئی اگر انکا یہ دعویٰ درست ہے تو یقیناً یہ فیصلہ بھی پیمرا کی ہدایت پر ہی کیا گیا ہوگا کیونکہ ایف نائن پارک میں انکی تقریر کے دوران یہ الفاظ کہ ’’آئی جی، ڈی آئی جی یاد رکھو ہم نے تمہیں نہیں چھوڑنا تمہارے اوپر کیس بنانے ہیں اور مجسٹریٹ صاحبہ ’’زیبا‘‘ آپ بھی تیار ہو جائیں، آپ کیخلاف بھی ہم ایکشن لیں گے ،آپ سب کو شرم آنی چاہئے‘ ‘ کیا کسی ملک کے وزیراعظم کے منصب پر فائز رہنے والی شخصیت کو ملک کے دارالحکومت کی انتظامیہ کو ایسے دھمکی آمیز ریمارکس کیساتھ مخاطب کرنا زیب دیتا ہے؟، غیر اخلاقی بلکہ غیر قانونی حد تک دائرہ کار میں آنیوالے سابق وزیراعظم کے اس طرز عمل اور ریمارکس کے بارے میں مزید فیصلے تو جلد بلکہ بہت جلد قانونی تقاضوں کے پیش نظر کر لئے جائینگے۔
اہم خبریں سے مزید