کراچی (نیوز ڈیسک) امریکا کےسینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام سے متعلق معاہدے کی بحالی کے حوالے سے کچھ اہم مطالبات سے دستبردار ہو گیا ہے،ایران کے مطالبات میں یہ بھی شامل تھا کہ عالمی مبصرین اس کے جوہری پروگرام سے متعلق تحقیقات کو بند کرے تاہم اب وہ اس مطالبے سے دستبردار ہوگیا ہے ۔ اس پیش رفت سے جوہری معاہدے کی جلد بحالی کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اگرچہ ایران کہتا رہا ہے کہ واشنگٹن نے معاہدے میں کچھ رعایتیں دی ہیں لیکن تہران کچھ اہم مطالبات سے پیچھے ہٹ گیا ہے۔ انہوں نے ایرانی عہدیداروں کے حوالے سے بتایا کہ یہ لوگ گزشتہ ہفتے آئے تھے اور ان مطالبات سے پیچھے ہٹ گئے ہیں جو معاہدے کی راہ میں اصل رکاوٹ تھے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بالآخر ہم کامیابی کی جانب گامزن ہیں اور معاہدہ ایسی شرائط پر بحال کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں جو صدر بائیڈن بھی منظور کرلیں گے۔ امریکی عہدیدار کا کہنا تھا کہ ’’ آج اگر ہم قریب پہنچ چکے ہیں تو یہ ایران کی پیش قدمی ہی کا نتیجہ ہے ، تہران ان مطالبات سے پیچھے ہٹ گیا ہے جس پر وہ روز اول سے ڈٹا ہوا تھا ۔ ایران کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا ہے ۔