اسلام آباد(نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے مبینہ طور پر حقیقی بھانجی سے جنسی زیادتی کے مقدمہ کے ملزم قاری رفیق کی سزا کے خلاف اپیل جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے سزائے قید کی معیاد 25سال قید بامشقت سے کم کرکے دس سال کردی ہے ، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں جسٹس منصور علی شاہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے جمعرات کے روز اپیل کی سماعت کی تو ملزم کی وکیل عائشہ تسنیم نے موقف اختیار کیا کہ متاثرہ بچی اوراس کی والدہ نے ملزم کو معاف کردیاہے لیکن اسکے باوجود بھی ملزم کو سزا دی گئی ہے جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ یہ قابل تصفیہ جرم نہیں، قابل تصفیہ جرم نہ ہونے کی وجہ سے متاثرہ خاندان کی جانب سے معاف کرنے کے باوجود قید کی سزا سنائی گئی ہے ،فاضل وکیل نے عدالت کو بتایا کہ زیادتی کے ٹھوس شواہد مو جود نہیں ہیں ۔