• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیلاب سے 1033 سے زائد افراد جاں بحق، لاکھوں مکانات تباہ، سڑکیں اور پل بہہ گئے، ڈاکٹر اسد مجید خان

برسلز(انیب راشد/ عظیم ڈار)یورپی یونین، بلجیم اور لکسمبرگ میں پاکستان کے سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے بلجیم میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے سرکردہ افراد کا اجلاس چانسری میں بلایا۔ مقصد پاکستانی تارکین وطن کو ملک بھر میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال سے آگاہ کرنا اور سیلاب سے متاثرہ آبادی کے لیے بلجیم کی جانب سے امداد کی فراہمی کو مربوط کرنا تھا۔انہوں نے پاکستان میں بارشوں سے ہونے والی تباہی پر تشویش ظاہر کی اور بتایا کہ 348بچوں سمیت 1033 سے زائد افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں اور 355 بچوں سمیت 1527افراد زخمی ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے 33ملین سے زائد افراد بری طرح متاثر ہوئے ہیں اور اس دفعہ کے سیلابی ریلے سے2010کے سیلابی ریلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ابتدائی جائزوں کے مطابق 116 متاثرہ اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کی وجہ سے تقریباً 3451.5کلومیٹر سڑکیں، 149 پل، 949،858مکانات تباہ اور 719،558 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں پاکستان بھر میں سرکاری طور پر آفت زدہ قرار دیے گئے 66 اضلاع بھی شامل ہیں۔ انہوں نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) مسلح افواج، سول سوسائٹی، مخیر حضرات اور فلاحی تنظیموں کے ساتھ ملک میں بڑے پیمانے پر امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کے عزم کو سراہا تاکہ ضرورت کے سامان کے ساتھ پھنسے ہوئے لوگوں تک پہنچ سکیں۔ سفیر پاکستان نے کہا کہ حکومت نے اس مشکل وقت میں دوست ممالک، عطیہ دہندگان اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے مدد اور تعاون کا عندیہ دیا ہے انہوں نے کمیونٹی کے افراد سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ مل کر زندگیاں بچانے اور پاکستانیوں کی مدد کے لیے خوراک، پانی، ادویات اور خیمے سمیت بہت زیادہ ضروری سامان فراہمی میں حکومت کا ساتھ دیں۔ انھوں نے سیلاب سے متاثرہ افراد کی امداد کے لیے پرائم منسٹر ریلیف فنڈ کے قیام کے بارے میں کمیونٹی کو آگاہ کرتے ہوئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے حال ہی میں جاری کردہ IBAN نمبرز کے ذریعے سیلاب زدگان کے لیے عطیات کے طریقہ کار پر روشنی ڈالی۔انہوں نے کمیونٹی کے معززین کے ساتھ سیلاب میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصانات پر تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ملک بھر میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے تعاون کا یقین دلایا اور ان ضروریات کو پورا کرنے کے لیے وسائل جمع کرنے کے لیے کمیونٹی کو مزید متحرک کرنے پر اتفاق کیا۔ پاکستانی سفیر ڈاکٹر اسد مجید خان نے ملک میں موجود ،امداد کیلئے متحرک اداروں کے کام پر بھی تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پوری کوشش جاری ہے کہ سخت ضرورت کے سامان کے ساتھ پھنسے ہوئے لوگوں تک پہنچا جائے۔ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کے شرکاء سے اپیل کی کہ وہ حکومت کے ساتھ ملکر زندگیاں بچانے اور ساتھی پاکستانیوں کی مدد کیلئے متحرک ہوں ۔ اس موقع پر سفیر پاکستان ڈاکٹر اسد مجید خان نے سفارتی سطح پر کی جانے والی کوششوں سے شرکا کو آگاہ کیا۔ انہوں نے بتایا کہ یورپین یونین کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے ابتدائی امداد کا اعلان ہوچکا ہے۔ جبکہ ان کا ڈیزاسٹر مینجمنٹ کا ادارہ صورتحال کا جائزہ لے رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے بلجیم کے حکام کے ساتھ بھی بات کی ہے۔ اس دوران شرکا میں موجود غلام ربانی بابو نے سفیر پاکستان کو بتایا کہ کمیونٹی پہلے ہی سے متحرک ہے اور دوستوں نے ملکر ابتک 15000 یورو کی رقم جمع کر لی ہے جسے مختلف ذرائع سے مستحقین تک پہنچایا جائے گا۔ اس دوران سیلاب زدگان کیلئے حبیب بینک برسلز میں اکاؤنٹ کھولنے اور مزید امداد اکٹھی کرنے کے مختلف طریقوں پر غور کیا گیا۔ شرکا نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے مصیبت میں پھنسے ہوئے بہن بھائیوں کی امداد کیلئے ہر ممکن کوشش بروئے کار لائیں گے۔ اس اجلاس میں کمیونٹی کی جن چنیدہ شخصیات نے شرکت کی ان میں شیخ طاہر، رانا جاوید کوثر، کونسلر عامر نعیم، کونسلر ناصر چوہدری، اکمل خان ، عمران ریاض، محمود جوئیہ، چوہدری نصیر، پرویز ملک، رانا بلال سرور ، شفیق ناز و دیگر کے علاوہ سفارت خانے کے تمام افسران بھی موجود تھے ۔
یورپ سے سے مزید