واشنگٹن (نیوز ڈیسک) امریکی کانگریس میں ریپبلکن پارٹی کیرکن ڈان بیکن نے امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کو نیویارک میں جنرل اسمبلی کے اجلاسوں میں شرکت سے روکیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق رکن کانگریس ڈان بیکن نے کہا کہ تہران ہماری سرزمین پر امریکیوں کو مارنے کی جارحانہ منصوبہ بندی کر رہا ہے۔بیرون ملک ایرانی اپوزیشن نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کے خلاف نیویارک کی ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کرنے کا اعلان کیا تھا تاکہ انہیں 1988میں ایرانی پبلک پراسیکیوشن میں کام کے دوران بہت سے سیاسی قیدیوں کے خلاف انسانیت کے خلاف جرائم اور نسل کشی کے ارتکاب کا ذمہ دار ٹھہرایا جا سکے۔عوامی مجاہدین خلق تنظیم کی سربراہی میں ایرانی قومی کونسل نے واشنگٹن میں ایک کانفرنس کا اہتمام کیا جس میں وکلا، سابق قیدیوں اور 1988کے قتل عام میں زندہ بچ جانے والوں نے شرکت کی۔شرکا نے رئیسی پر 1980کی دہائی میں ایرانی مخالفین کے خلاف تشدد اور قتل کے جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا۔ امریکی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ رئیسی کو امریکا آنے سے روکا جائے اور اگلے ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب نہ کرنے دیا جائے۔کانفرنس کے دوران قتل عام میں بچ جانے والے امریکا، کینیڈا اور جرمنی کے شہریوں نے ایرانی حکومت کے ساتھ اپنی آپ بیتیاں سنائیں۔ قانونی چارہ جوئی کے کاغذات سے پتہ چلتا ہے کہ رئیسی تین دیگر ججوں کے ساتھ نام نہاد "ڈیتھ کمیٹی" میں شریک تھے۔