• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہر سال 8 ستمبر کو دنیا بھر میں فزیکل تھراپی کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔ یہ دن لوگوں کو تندرست اور توانا رکھنے میں فزیو تھراپسٹ کے اہم کردار کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ یہ دن فزیو تھراپسٹ کے ذریعہ کیے گئے دائمی درد کے علاج اور طبی میدان میں تعاون کے لیے ان کا شکریہ ادا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ 

ورلڈ کنفیڈریشن فار فزیکل تھراپی (WCPT) نے 1996ء میں ہر سال 8 ستمبر کو فزیکل تھراپی کا عالمی دن منانے کا فیصلہ کیا جو کہ بین الاقوامی سطح پر فزیوتھراپی کمیونٹی کی یکجہتی کی علامت ہے۔ یہ دن فزیو تھراپسٹ کے اپنے مریضوں کے لیے کیے گئے کام کو تسلیم کرنے اور ان کی مدد کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ 

یہ دن پیشے اور مہارت کو آگے بڑھانے اور فروغ دینے پر بھی زور دیتا ہے۔ رواں سال فزیکل تھراپی کے عالمی دن کا عنوان ’’اوسٹیو آرتھرائٹس اور اس کی روک تھام اور اوسٹیو آرتھرائٹس سے متاثرہ لوگوں کے انتظام میں فزیو تھراپسٹ کا کردار‘‘ص ہے۔ اوسٹیو آرتھرائٹس سب سے عام مشترکہ حالت ہے: دنیا بھر میں 52 کروڑ لوگ اس بیماری میں مبتلا ہیں اور اس کے 60فیصد کیسز گھٹنے کے ہیں۔

فزیکل تھراپی کیا ہے؟

فزیکل تھراپی ایک غیر جارحانہ نظم و ضبط ہے جو افراد کو چوٹ سے صحت یاب ہونے اور جسم اور جسمانی افعال کی زیادہ سے زیادہ نقل و حرکت کی نشوونما، انھیں برقرار رکھنے اور بحال کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ فزیکل تھراپی ایک دائمی حالت سے بھی نمٹ سکتی ہے اور مستقبل میں ہونے والی چوٹ کو روک سکتی ہے۔ یہ درد سے متعلق بنیادی مسائل کو حل کر سکتی ہے۔ درد سے نجات کے علاوہ، یہ کسی بھی جاری یا بار بار ہونے والے مسائل کو ختم کرنے میں بھی مدد کرسکتی ہے۔ 

فزیوتھراپی اب بیماریوں اور حالات کی ایک وسیع رینج کے علاج کے لیے استعمال ہوتی ہے۔ کمر درد، اوسٹیو آرتھرائٹس، الزائمر کی بیماری، پارکنسنز کی بیماری، برسائٹس، پٹھوں میں تناؤ، گیلین بیری سنڈروم، توازن کی خرابی، دمہ، فائبرومائی ایلجیا، زخم، جلنا، ریوماٹائڈ آرتھرائٹس اور متعدد دیگر بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے۔ 

نیوروسرجری، دل کی سرجری، پھیپھڑوں اور کئی اعصابی و دماغی بیماریوں کے علاج کے لیے بھی فزیوتھراپی کی جاتی ہے۔ اس طریقہ علاج میں ادویات کا کم سے کم استعمال کیا جاتا ہے۔ ماہرین کے مطابق 95فیصد علاج ادویات کے بغیر ہوتا ہے۔

فزیکل تھراپی یا فزیوتھراپی دراصل جسم کی حرکت اور ورزش میں مہارت ہے جو چوٹ، خرابی اور دیگر مسائل سے لڑنے میں مدد کرتی ہے۔ میڈیکل سائنسز کے اس اہم شعبہ میں مساج، ورزش اور دوسرے جدید طریقوں سے جسمانی امراض کا علاج کیا جاتا ہے۔ اس میں عام مشقیں شامل نہیں ہیں، جو کہ خود سے کی جا سکتی ہیں۔ فزیوتھراپی کے لیے ماہر کی نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ فزیوتھراپی کسی بھی شخص کو زیادہ مضبوط اور لچکدار بننے میں مدد دے سکتی ہے اور حرکت پذیری کو سہارا دیتی ہے، جس سے چوٹ لگنے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ 

فزیوتھراپی کے اہداف مریض کی مخصوص ضروریات کے لحاظ سے مختلف ہوتے ہیں، لیکن عام مطلوبہ نتائج میں درد سے نجات، حرکت کی حد میں اضافہ، برداشت اور طاقت، آزادی، تناؤ میں کمی اور مریض کے لیے اعلیٰ معیار زندگی شامل ہیں۔ فزیوتھراپی کا شعبہ اس سے بھی زیادہ ترقی کر گیا ہے کیونکہ طبی میدان میں کمپیوٹرز کا عمل دخل زیادہ ہوگیا ہے۔ الیکٹرانکس کی ترقی سے فزیو تھراپی میں استعمال کے لیے نئی ٹیکنالوجیز متعارف کرائی گئیں۔ الیکٹریکل محرک اور الٹراساؤنڈ ایسے آلات کی دو مثالیں ہیں جنہوں نے علاج کی تاثیر کو بہتر بنایا ہے۔

فزیو تھراپسٹ کا کام

فزیو تھراپسٹ چوٹ یا خرابی کا علاج کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مریضوں کو صحت مند طرز عمل کے بارے میں تعلیم دیتے ہیں، اور کھوئی ہوئی یا خراب فعالیت کو بحال کرتے ہیں۔ دائمی درد متعدد طبی بیماریوں سے جڑا ہوا ہے، جن میں کمر درد، سروائیکل اور چھاتی کا درد، کندھے کا درد، سر درد کے مسائل، کینسر، فائبرومائی ایلجیا، مسکیولر ڈائسٹروفی اور اوسٹیو ارتھرائٹس شامل ہیں۔ 

ایک فزیو تھراپسٹ ابتدائی تشخیص سے لے کر بحالی اور بچاؤ کے مراحل تک شفا یابی کے تمام مراحل میں مریضوں کی دیکھ بھال میں مدد کرتا ہے۔ ورزش، اوسٹیو آرتھرائٹس کے سلسلے میں علاج کا پہلا مرحلہ ہے۔ ایک فزیو تھراپسٹ درد سے نجات اور اوسٹیو آرتھرائٹس کو منظم کرنے کے طریقوں کے بارے میں مشورہ اور تعلیم فراہم کر سکتا ہے۔ وہ اوسٹیو آرتھرائٹس میں مبتلا لوگوں کو سکھا سکتے ہیں کہ کس طرح جوڑوں کی حرکت کو بہتر بنایا جائے اور پٹھوں کو مضبوط کیا جائے۔

فزیکل تھراپی کے فوائد

بہت سے لوگ کچھ مخصوص حالات میں علاج کے طور پر فزیوتھراپی کا انتخاب کرتے ہیں۔ نتائج اور فوائد علاج کی وجہ پر منحصر ہوسکتے ہیں۔ ذیل میں فزیکل تھراپی کے چند فوائد بیان کیے جارہے ہیں:

٭ درد کے سدّباب میں معاونت کرتا ہے۔

٭ صدمے اور چوٹ سے صحت یاب ہونے میں مدد کرتا ہے۔

٭ فالج اور اسٹروک سے صحت یاب ہونے میں مدد کرتا ہے۔

٭ جسم کے توازن اور پوسچر کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

٭ عمر سے متعلقہ طبی مسائل کے انتظام میں مدد کرتا ہے۔

صحت سے مزید