اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائی کورٹ نے آئی جی پولیس اسلام آباد کو لاپتہ شہری حسیب حمزہ کو ایک روز میں بازیاب کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ لاپتہ شہری کو آج پیش نہ کیا تو خفیہ اداروں کے حکام کو طلب کرینگے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے تو اس کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں۔ ہمارے پاس بہترین انٹیلی جنس ایجنسیز ہیں وہ اسے بازیاب کرائیں۔
لاپتہ افراد کے حوالے سے یہ چیزیں عدالت کیلئے ناقابل برداشت ہیں۔ آج ساڑھے گیارہ بجے تک شہری کو پیش نہ کیا گیا تو آئی جی ، چیف کمشنر ، آئی ایس آئی ، ایم آئی ، آئی بی اور اسپیشل برانچ کے سیکٹر کمانڈرز ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
لاپتہ حبیب حمزہ کی بازیابی کی درخواست کی سماعت گزشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔
لاپتہ شہری کے والد ذوالفقار علی کی درخواست کی سماعت کے دوران ان کے وکیل نے کہاکہ 22 اگست کو گھر سے درخواست گزار کو بیٹے کو اٹھایا گیا ، ایف آئی آر درج کرانے کے باوجود کچھ نہیں ہوا ، پولیس نے کہاکہ ہمارے پاس نہیں ہے ایجنسیوں کے پاس ہے۔ چیف جسٹس نے انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد کو طلب کرتے ہوئے سماعت میں وقفہ کردیا۔