راچڈیل (نمائندہ جنگ) کامنز کے اسپیکر نے ایک چینی وفد پر ملکہ کی تعظیم کے لیے پارلیمانی اسٹیٹ میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے وفد ویسٹ منسٹر ہال میں ریاست میں موجود ہے، چین کے نائب صدر وانگ کیشان کے ساتھ آنے والے وفد پر پابندی اس لیے لگائی جا رہی ہے کیونکہ چین نے جھوٹ اور غلط معلومات پھیلانے پر سات برطانوی پارلیمنٹیرینز پر پابندیاں عائد کر رکھی ہے، اسپیکر کے دفتر نے ابتدائی طور پر یہ کہتے ہوئے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا کہ یہ سیکورٹی کا مسئلہ ہے، لندن میں چین کے سفیر زینگ زیگوانگ پر ایک سال قبل اس تنازع میں اسٹیٹ میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی تھی جو برطانیہ کے اس دعوے سے شروع ہوا تھا کہ چینی حکام نے سنکیانگ صوبے میں ایغور مسلمانوں کے حقوق کو دبایا ہے، جنازے کے لیے لندن آنے والے سربراہان مملکت کو گروپوں میں مدعو کیا گیا ہے ، وہ پیر کی سروس سے پہلے ویسٹ منسٹر ہال پہنچیں گے جہاں وہ لنکاسٹر ہاؤس میں تعزیتی کتاب پر دستخط کریں گے ،چینی وفد پر پابندی کی اطلاع سب سے پہلے پولیٹیکو نے دی تھی،کنزرویٹو ممبر پارلیمنٹ ٹم لوٹن نے کہا کہ چین کو دعوت نامہ جاری نہیں کیا جانا چاہیے تھا،انہوں نے کہا کہ چین ایک خطرناک ملک ہے، لافٹن نے سابق کنزرویٹو رہنما سر آئن ڈنکن اسمتھ لیبر کی پیر لیڈی کینیڈی اور آزاد ہم مرتبہ لارڈ آلٹن کے ساتھ مل کر اسپیکر کو خط لکھا تھا انہوں نے دعویٰ کیا کہ چینی حکومت کے کسی بھی نمائندے کے لیے ویسٹ منسٹر کے محل میں آنا مکمل طور پر نامناسب ہو گا، ہانگ کانگ واچ کے شریک بانی بینیڈکٹ راجرز نے کہاچین ایک ایسی حکومت ہے جو روس، بیلاروس اور میانمار کے ساتھ بیٹھی ہے جنہیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے پہلے ہی مدعو نہیں کیا گیا ہے۔