لندن (پی اے) ملکہ کی موت کے بعد پولیس کو دہشت گردی کی مشکوک سرگرمیوں کے بارے میں 800 رپورٹیں موصول ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق انسداد دہشت گردی پولیس کو ملکہ کی موت کے بعد سیکورٹی آپریشن کے دوران ممکنہ مشکوک سرگرمیوں کی800سے زیادہ اطلاعات موصول ہوئیں، جو اوسط تعداد سے دوگنی ہیں۔ برطانیہ کی انسداد دہشت گردی پولیسنگ کے سربراہ میٹ جوکس نے کہا کہ آٹھ میں سے ایک رپورٹ کو تفتیش کار انٹیلی جنس کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔ آپریشن لندن برج کے نام سے بڑے پولیسنگ آپریشن میں بھی لندن بھر میں 40 ڈرون پروازوں کا پتہ چلا، جس میں چار افراد کو اب متعلقہ جرائم کے لئے قانونی کارروائی کا سامنا ہے۔ پولیس اور سیکورٹی سروسز نے ملکہ کی موت کے بعد کے دنوں میں انسداد دہشت گردی کی تمام تحقیقات کا جائزہ لیا تاکہ کسی بھی نئے خطرات کی نشاندہی کے ساتھ ساتھ نئی معلومات کا اندازہ لگایا جا سکے۔ مسٹر جوکس نے کہا کہ موجودہ تحقیقات کا جائزہ لینا اور نئی انٹیلی جنس کی نگرانی کرنا پچھلے 10 دنوں میں عوام کو محفوظ رکھنے کے لئے بالکل ضروری تھا۔ ایسا کرنے سے ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ مقامات کے اردگرد خطرے سے نمٹنے کو یقینی بنایا جائے یا دلچسپی رکھنے والے لوگوں کو مضبوطی سے جواب دیا گیا ہو۔ ملک بھر میں کمیونٹیز نے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہمیں موصول ہونے والی معلومات کے ہر ٹکڑے میں تفتیش کو تبدیل کرنے، گرفتاری کا موقع پیدا کرنے یا کسی کے اردگرد ایک واضح انٹیلی جنس تصویر بنانے میں مدد کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ ابتدائی تشخیص کے بعد ہمیں سوگ کے دوران موصول ہونے والی آٹھ میں سے ایک رپورٹ اب ہمارے تفتیش کاروں کی طرف سے انٹیلی جنس کے طور پر فعال طور پر استعمال ہو رہی ہیں۔ برطانیہ میں دہشت گردی کے خطرے کی سطح ’’کافی‘‘ پر رکھی گئی ہے، یعنی حملے کا ’’امکان‘‘ ہے۔ ملکہ کی موت کے بعد پولیسنگ اور سیکورٹی کے بڑے آپریشن میں برطانیہ بھر سے مسلح افسران کی اب تک کی سب سے بڑی تعیناتی دیکھی گئی، جو ان کی تعزیت کرنے والے ہجوم کے ساتھ ساتھ جنازے میں شریک سینکڑوں غیر ملکی معززین کی حفاظت کررہے تھے۔ مسٹر جوکس نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 دنوں میں پولیسنگ آپریشن کے پیمانے کو الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے، یہ ناقابل یقین حد سے کم نہیں ہے۔