• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ماں بیٹے سمیت تین افرادکااغوا ، زیورات چھین کر تشدد ، کے پی پولیس کے حوالے کرنے کا الزام ، اغواء کا مقدمہ درج

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار )وفاقی دارالحکومت میں مین شاہراہ پر ماں بیٹے سمیت تین افرادکو اسلحہ کی نوک پر اغوا کرنے ، طلائی زیورات سمیت دیگر اشیاچھین کر تشدد کرنے اور پھر انہیں کے پی کے پولیس کے حوالے کرنے کے الزام میں پولیس نے اغواء کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔ تھانہ شالیمار پولیس کو ریما دختر اسد نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایاکہ وہ ایف الیون مرکز سے اپنی گاڑی میں پٹرول ڈلوا کر جونہی نکلی توتین گاڑیوں نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا۔ مدعیہ کیساتھ اسکا بیٹا اور فرزانہ نامی خاتون تھی، ہمیں اسلحہ کی نوک پر گاڑی سے نکال لیا تشدد کرتے ہوئے اپنی گاڑی میں ڈال لیا ، آنکھوں پر پٹی باندھ دی گئی ،مجھ سے میرا بیگ جس میں دو لاکھ روپے ایک سونے کی چین چار سونے کی انگوٹھیاں اور میری دوست کی سونے کی چین چھین لی گئی ۔ دوست کو زدوکوب کرکے گاڑی سے اتار دیا گیا ۔جب میری آنکھوں سے پٹی کھولی گئی تو میں نے دیکھا کہ میرا بہنوئی حیات حسین اور اسکے ساتھ مفارق شاہ،عیسی خان،بوبی عرف عبداللہ ،محمد وسیم،منور زمان اور مبینہ سی آئی اے اہلکار حیدر علی شاہ بھی تھا ،بغیر قانونی پراسز ہمیں دیگر ضلع کی پولیس کے حوالے کیاگیا جہاں صبح خیبر کورٹ میں ہمیں پیش کیا گیا مگر مجاز عدالت نے ہمیں بے بنیاد اور جھوٹے مقدمہ سے باعزت بری کر دیا ۔ مذکورہ افرادکیخلاف قانونی کارروائی کی جائے جس پر شالیمار پولیس نے اغوا ءکا مقدمہ درج کرلیا۔ خاتون سے زیورات چھیننے، حبس بے جا میں رکھنے ، تشددکانشانہ بنانے وغیرہ کےبارے مقدمہ کے مندرجات میں ہونے کے باوجود انہیں جرم کے طورپر نہ لیے جانے پر مدعیہ مقدمہ کے قریبی ذرائع نے احتجاج کیا۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ ایس ایچ او تھانہ شالیمار کو اس معاملے میں تبدیل کرنے کے بعد ٹرانسفر حکم نامہ منسوخ کردیاگیااور انہیں کام جاری رکھنے کی ہدایت کی گئی۔
اسلام آباد سے مزید