بچو! جگنو ایکاُڑنے والا چھوٹا سا کیڑا ہےاس کی دم سے نکلتی روشنی دیکھنے میں کچھ جادوئی سے لگتی ہے۔جگنو کو فائر فلائی اور بیالوجی میں لوسیفیرین کہا جاتا ہے. جگنو کا پیٹ لوسیفیرین نامی کیمیکل پر مشتمل ہوتا ہے، جس سے یہ ہمیں چمکتا ہوا دکھائی دیتا ہے۔ جب یہ کیمیائی اجزاء آکسیجن اور لیوسیفیریز نامی انزائم سے یکجا ہوتا ہے تو جگنو کے پیٹ کو روشن کرنے کا سبب بنتا ہے۔ حیاتیات میں روشنی بائیولیوم ینیسینس نامی ایک کیمیائی تعامل کی وجہ سے جاندار یہ کیمیائی روشنی خارج کرتے ہیں۔
چمکتے جگنو زیادہ تر زمین کے خشکی والے حصہ پر پائے جاتے ہیں۔ یہ زیادہ تر گرم مرطوب ماحول میں رہنا پسند کرتے ہیں. یہ ایشیا اور امریکا کے معتدل موسم اور نمی والے علاقوں میں بکثرت پائے جاتے ہیں۔ایک جگنو کی اوسط عمر دو مہینے ہوتی ہے۔ اب تک ان کی 2,000 سے زائد اقسام دریافت کی جا چکی ہیں۔ جگنو کے چمکنے کی ایک حتمی وجہ حشرات کھانے والی شکاری چھپکلیوں کو خود سے دور رکھنا ہے۔ جب شکاری چھپکلیاں جگنوؤں کو کھاتی ہیں تو یہ چمکتا ہوا کڑوا کیمیکل انہیں بہت برا ذائقہ دیتا ہے۔ اس لیے وہ انہیں کھانے سے گریز کرتی ہیں۔ جگنو کے چمکنے کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ وہ اپنے ساتھی کو روشنی دکھاتا اور اپنے لیے کھانا تلاش کرتا ہے۔
جگنو کی زندگی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ جیسے وہ چمکتا ہے اپنے ساتھی حشرات کو روشنی دکھاتا ہے، اسی طرح ہمیں بھی ایک دوسرے کا خیال رکھنا چاہیے۔