• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تنظیم اسلامی پاکستان کے عہدیداران کا ٹرانسجینڈر بل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

پشاور (لیڈی رپورٹر)تنظیم اسلامی پاکستان کے عہدیداران نے ٹرانسجینڈر بل کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد ٹرانسجینڈر قانون د ر حقیقت ہم جنس پرسی کے مکروا ایجنڈی کو اگے بڑھانے کی شرم ناک کوشش ہے جبکہ مطالبہ کیا کہ فیڈرل شریعت کورٹ ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018کے خلاف پٹیشن پر جلد سماعت مکمل کریں اور اس قانون میں موجود اسلام کے منافی شقوں کا خاتمہ کیا جائے مظاہرے کی قیادت امیر تنظیم اسلامی حلقہ خیبر پختونخوا جنوبی محمد شمیم خٹک نے کی جبکہ مظاہرے میں کثیر تعداد میں اراکین نے شرکت کی جنہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر انکے مطالبات درج تھے اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ مئی 2018میں بنایا گیا یہ بہودہ قانون درحقیقت مغرب کے سوشل انجنیئرنگ پروگرام کا حصہ ہے،مغرب کا اپنا معاشرتی اور خاندانی نظام تو عرصہ دراز سے مکمل طور پر شکست و ریخت کا شکار ہو چکا ہے اب وہ مسلمان ممالک کے معاشرتی اور خاندانی نظام کو تباہ و برباد کرنے کے در پے ہے انہوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں نے اس قانون کو قومی اسمبلی اور سینٹ میں مل کر پاس کروایا،گزشتہ حکومت میں ریاست مدینہ کا نام لینے والی سیاسی جماعت نے بھی اس قانون کو ختم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا انہوں نے کہا کہ اگرچہ خواجہ سراؤں کے حقیقی مسائل حل کرنا ضروری ہے البتہ اس کی اڑ میں ہم جنس پرستی اور دیگر غیر اسلامی و غیر اخلاقی سرگرمیوں کی ہر گز اجازت نہیں دی جاسکتی انہوں نے جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد خان کی جانب سے ٹرانسجینڈر ایکٹ 2018میں ترامیم کیلئے سینٹ میں پیش کئے گئے بل کی مکمل حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان کی پارلیمان کا فرض ہے کہ اس بل میں موجود تمام غیر اسلامی شقوں کو نکال باہر کیا جائے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک ایک بڑی مذہبی سیاسی جماعت بھی حکومت کا حصہ ہے لیکن بد قسمتی سے اسلامی شعائر سے بغاوت پر مبنی اس قانون کی قران و سنت کی روشنی میں تطہیر کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہو رہی۔
پشاور سے مزید