کراچی(ٹی وی رپورٹ) رہنما ن لیگ، طلال چوہدری نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کو معاشی پالیسیوں کیلئے رینٹ کیلئے رینٹ اے ٹیم کی ضرورت نہیں ہوتی، سینئر صحافی و تجزیہ کارنصرت جاوید نے کہا کہ شوکت ترین بھی وزیر خزانہ ہوتے تو یہی کچھ کرنے پر مجبور ہوتے جو مفتاح اسماعیل نے کیا، سینئر تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ہماری سیاست نفرت کی انتہا پر گٹر بن چکی ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام” آپس کی بات “میں میزبان منیب فاروق سے بات چیت کررہے تھے۔پروگرام کے میزبان منیب فاروق نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایک منٹ کے لئے بھول جایئے کے مریم اورنگزیب ن لیگ کی ورکر ہیں اور پی ڈی ایم حکومت کی وزیر ہیں۔اکیلی خاتون کو گھیر کران کو عوامی مقام پر ہراساں کرنااور اس کو اپنا حق سمجھنا پی ٹی آئی کے حامیوں کے لئے نارمل بن چکا ہے اور ایسا کرنے والے بظاہر پڑھے لکھے افراد ہیں۔ یہ ہے قوم کی وہ تربیت جو عمران خان دس سال سے کررہے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے اقدار، تہذیب کی دھجیاں بکھیر دی گئی ہیں۔اس کا سہرا صرف اور صرف عمران خان کی پھیلائی ہوئی نفرت کی سیاست کو جاتا ہے۔آج عمران خان لاہور کی گورنمنٹ کالج یونیورسٹی میں موجود تھے اور انہوں نے وہاں پر پاکستان کی فو ج کے خلاف طالب علموں کو لیکچر دیا یہاں تک کہ نعرے بھی لگوائے۔ رہنما ن لیگ، طلال چوہدری نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسحاق ڈار کا ماضی کے ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے لوگ ان پر اعتبار کرتے ہیں، ہمارے ساتھ سیاسی انجینئرنگ نہ ہوتی تو اسحاق ڈار پہلے ہی وزیرخزانہ بنتے، اسحاق ڈار کو معاشی پالیسیوں کیلئے رینٹ اے ٹیم کی ضرورت نہیں ہوتی ہے، مفتاح اسماعیل کو ہٹانے کی وجہ ان کی کارکردگی نہیں ہے، وزارت خزانہ دستیاب ہوں تو وزیر خزانہ کیلئے اسحاق ڈار ہی پہلی چوائس ہوتے ہیں۔