وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اہلیہ سارہ انعام کو قتل کرنے کے جرم میں گرفتار ملزم شاہنواز کی شادی کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہورہی ہے۔
اس وائرل ویڈیو کے حوالے سے یہ دعویٰ کیاجارہا ہے کہ یہ ویڈیو سارہ انعام اور شاہنواز کی شادی کی ہے، اس دعوے کے ساتھ ہی ویڈیو کو کئی معروف شخصیات نے بھی پوسٹ کیا اور سارہ کے لیے انصاف کی اپیل کی۔
شادی کی وائرل ویڈیو کے آغاز میں بھی ’سارہ اور شاہنواز‘ لکھا دکھائی دیتا ہے جس سے یہ غلط فہمی پیدا ہوئی کہ یہ ویڈیو سارہ انعام اور شاہنواز کی شادی کی ہی ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے۔
جب ’جنگ ویب‘ نے ’عمر کے‘ فوٹوگرافی کی تیزی سے وائرل ہوتی ویڈیو کی حقیقت جاننے کے لیے کمپنی کے مالک عمر خالد سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ ملزم شاہنواز کی شادی کی یہ ویڈیو سارہ انعام سے شادی کی نہیں بلکہ یہ ان کی دوسری شادی کی تھی جو انہوں نے اکتوبر 2020 میں کی تھی۔
عمر خالد نے یہ بھی بتایا کہ ملزم شاہنواز کی دوسری اہلیہ سارہ سے شادی کے چھ سے سات ماہ بعد ہی علیحدگی ہوگئی تھی۔
اتفاق کی بات یہ ہے کہ ملزم کی دوسری شادی بھی سارہ نامی لڑکی سے ہی ہوئی تھی۔
دوسری جانب سوشل میڈیا پر سارہ کے دردناک قتل کے بعد انہیں انصاف دلوانے کیلئے مختلف ٹرینڈز چلائے جارہے ہیں وہیں بڑی تعداد میں ان کے دوست بھی سارہ کی شخصیت سے متعلق مختلف انکشاف کررہے ہیں اور ان کی تصاویر بھی سامنے لارہے ہیں۔
خیال رہے کہ سلام آباد پولیس نے 23 ستمبر کو ایاز امیر کے بیٹے کو اپنی کینیڈین بیوی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا جس کے ایک روز بعد اس کیس میں معروف صحافی کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے کینیڈین خاتون کے قتل کیس میں ثبوتوں کی عدم موجودگی کے باعث سینئر صحافی ایاز امیر کو مقدمے سے بری کردیا۔