• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان کے سیلاب متاثرین اور مبالغہ آرائی

کھلا تضاد … آصف محمود براہٹلوی
پاکستان میں سیلاب کی وجہ سے ملک کل بڑا حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے، سیلابی پانی کو راستے میں جو بھی ملا وہ اسے بہا لے گیا، سیلاب و زلزلہ قدرتی آفات ہیں جنہیں ہرگز روکا نہیں جاسکتا لیکن انتظامات کرکے نقصان کو کم کیا جاسکتا ہے،پاکستان کے طول و عرض سمیت برطانیہ و یورپ، امریکہ، کینیڈا، مڈل ایسٹ ہر وہ ملک جہاں پاکستانی کمیونٹی آباد یا ان کا اثر و رسوخ ہے وہاں سیلاب متاثرین کیلئے تسلسل کے ساتھ فنڈ ریزنگ مہم جاری ہے، چھوٹی بڑی تنظیموں کے پاس پہلے ہی سے ملٹی ملین پونڈز جمع ہیں اور وہ مزید فنڈز لینے کے لیے میدان میں ہیں،ظاہر ہے لوگ اپنے متاثرین کی بحالی اور انہیں امدادی سامان پہنچانے کیلئے دل و جان سے کام کررہے ہیں، برطانیہ میں ایک بات دیکھنے میں آئی کہ تمام چیرٹیز کے لوگ فنڈز اکٹھا کرکے خود پاکستان جاکر تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں، کسی پر اعتماد کرنے کو تیار نہیں ہیںلیکن مسئلہ یہ ہے کہ وہاں جاکر بھی متاثرین تک یا تو ان کی رسائی نہیں ہوگی جو درحقیقت متاثرہ خاندان ہیں یا پھر کسی ایک شہر تا قصبے میں جہاں پہلے ہی سے امدادی سامان پہنچ چکا ہے وہی مزید ڈھیر لگا دیئے جائیں گے جیسے آزاد کشمیر کے زلزلہ کے چند متاثرین اور گائوں تو کئی سال تک امداد کے منتظر رہے، اس معاملہ میں سب سے بڑا کردارنیشنل کمانڈ آپریشن سینٹر کا ہے، نادرا کا ڈیٹا موجود ہے اور زمینی نقشوں کی بدولت امداد کرنے والے متاثرین تک حکومتی ذرائع سے پہنچ سکتے ہیں بلوچستان کے پہاڑ ہوں یا سندھ کے ریگستان جہاں کئی گائوں پانی میں بہہ گئے ہیں، سب سے پہلے تو فوری طور پر انہیں بنیادی طور پر پکے پکائے کھانے کی اشیا ، صاف پینے کا پانی ،بنیادی ادویات مہیا کی جائیں تاکہ متاثرین کو بیماریوں سےبچایا جاسکے ، دوسرا مرحلہ متاثرین کی بحالی ہے،متاثرین کے گھر پانی میں بہہ گئے ہیں، کئی دیہات ملیہ میٹ ہوگئے ہیں ان کی مکمل بحالی ضروری ہے، ان کے اپنے ذرائع آمدن ختم ہوگئے ہیں، متاثرین کی ایسی مالی معاونت کی جائے کہ وہ اپنے روزگار کا آغاز کرسکیں، ایک اور دکھ کی بات دیکھنے کو ملی کہ ہمارے ملک کے اعلیٰ فنکار یا تو ایوارڈ لینے بیرون ممالک کے دوروں پر ہیں یا اپنی آنے والی نئی فلموں کے پریمیئر شو کروا رہے ہیں یا بیرون ممالک میں موسیقی کے ایونٹ کرنے میں مصروف ہیں، مشکل کی اس گھڑی میں امریکی اداکارہ انجیلنا جولی متاثرین کی خدمت میں مصروف ہیں،وہ مذہب، زبان، کلچر سے بے نیاز انسانیت کی خدمت کے جذبے کے ساتھ متاثرین کے پاس پہنچ گئیں، ان کی متاثرین کے ساتھ تصاویر بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں، ترکی کی ایک معروف اداکارہ بھی متاثرین کی دلجوئی کے لیے میدان میں موجود ہیں، اس مشکل صورت حال میں NCOCسامنے آئے، برابری کی سطح پر بحالی اور تقسیم کے عمل کو یقینی بنائے، بیرون ممالک اقوام متحدہ کی جانب سے خاطر خواہ امداد پہنچ گئی ہے، اس عمل کو شفاف بنایا جائے،کچھ تنظیمیں فنڈنگ کے معاملہ پر مبالغہ آرائی سے کام لے رہی ہیں اور جھوٹے دعوے کررہی ہیں،جسے روکنا ہوگا۔ 
یورپ سے سے مزید