کراچی ( ٹی وی رپورٹ) تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ آج پہلی بار سنا ہے کہ سائفر کا اعظم خان کا کوئی تعلق نہیں ہے ۔ ہماری میٹنگ کے اندر یہ شیئر کیا گیا ، کاپی کسی کے پاس نہیں رکھی گئی تھی ۔ اس کو ہم نے دیکھا کاپی ساتھ ہم نہیں لیکر گئے تھے ۔ مجھے پتہ ہے کہ اس میں کیا لکھا ہوا ہے ۔ میں اس کی ساری ہائی لائٹسQuote کرچکا ہو ۔ میرا یہ ماننا ہے کہ اس میں کوئی درائے ہی نہیں تھی وہ بیرونی مداخلت بھی تھی اور بیرونی مداخلت قومی سلامتی کمیٹی نے بول دیا واضح بیرونی مداخلت ۔ بیرونی مداخلت کوئی سوچ سمجھ کر کرتا ہے۔ اگر رانا صاحب کو کوئی شک ہے تو کاپی دے دیں خود ہی پڑھ کر آپ ہی فیصلہ کرلو۔ اس میں دھمکی ہے یا نہیں ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ وہ کہہ رہے ہیں اس میں ہے ہی کچھ نہیں تو اس کو بانٹ دے ، اس میں ہے کیا۔اسد عمر نے کہا کہ عدالت کے سوال پر عمران نے کہا تھا کہٹھیک ہے سائفر کی تحقیقات کروا دیں پارلیمنٹ میں واپس آجائیں گے۔ یہ پرانی ڈیمانڈ ہے ، یہ کابینہ کی ڈیمانڈ ہے ۔ آپ کو یاد ہوگاہم نے کمیشن کی بات کی تھی ۔ چیف جسٹس کے پاس موجود ہے ۔ جب اتنی بڑی چیز ہو پاکستان کی تاریخ میں سلامتی کمیٹی نے کہا ہو واضح طور پر بیرونی مداخلت ہوئی ہے ۔ سازش ہوئی ہے یا نہیں اس سے ثابت ہوجائے گا تحقیقات پر، بیرونی اور اندرونی ساری کی ساری طاقتیں عمران کے خلاف ہیں اور ایک عوام کی طاقت سے انہوں نے سب کو اپنی طاقت سے روک کر رکھا ہوا ہے بالکل پریشر ہے اس میں کوئی شک نہیں ہے اور اس پریشر کو حتمی طور پر ان کا استعمال کرنے کا ارادہ ہے، الیکشن کا مزید انتظار نہیں کرسکتے۔