• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’جھوٹ میں بولتا نہیں اور سچ میں بول نہیں سکتا، نئی منطق‘‘

اسلام آباد(فاروق اقدس/ تجزیاتی رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے طاقتور حلقوں سے مذاکرات کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے ہم سیاسی لوگ ہیں اور سیاسی لوگوں سے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرتے جبکہ اس سے قبل ایک انٹرویو میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ کی کسی ’’طاقتور شخصیت سے ملاقات ہوئی ہے‘‘ تو عمران خان نے اس کے جواب میں یہ منطق پیش کی تھی کہ جھوٹ میں بولتا نہیں اور سچ میں بول نہیں سکتا۔

پیر کو توہین عدالت کیس میں پیشی کے دوران میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے کئے گئے طاقتور شخصیت، سیاستدانوں، نیوٹرل، میر جعفر اور میر صادق کے تناظر میں تضادات پر مبنی حوالوں سے کئے گئے سوالوں کے جو جوابات انہوں نے دیئے اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ اپنے موقف میں ہی نہیں بلکہ گفتگو میں بھی انہوں نے ابہام پیدا کرنے کیلئے ’’یوٹرن‘‘ لینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے .

کیونکہ ایک طرف تو وہ یہ تصدیق کر رہے ہیں کہ ان کے طاقتور حلقوں سے مذاکرات ہو رہے ہیں تو دوسری طرف وہ یہ کہتے ہیں کہ سیاستدانوں سے مذاکرات جاری ہیں مجرموں سے مذاکرات نہیں ہوسکتے جبکہ سیاستدانوں کو تو وہ ہر جلسے میں چور، ڈاکو، مجرم اور طرح طرح کے ناموں سے پکارتے ہیں تو پھر مذاکرات کن سیاستدانوں سے جاری ہیں ؟؟؟ اور وہ طاقتور شخصیت کس کو قرار دے رہے ہیں۔

اہم خبریں سے مزید