• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی جانب سے ریٹائرڈ پائلٹس کو بھرتی کیے جانے پر برطانیہ میں خطرے کی گھنٹیاں بج گئیں

کراچی (نیوز ڈیسک) چین کی جانب سے برطانیہ کے ریٹائرڈ فوجی پائلٹس کی خدمات حاصل کیے جانے پر برطانوی وزارت دفاع میں خطرے کی گھنٹیاں بج گئی ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ چین نے لڑاکا طیاروں کے تجربہ کار 30؍ ریٹائرڈ برطانوی فوجی پائلٹس کی خدمات حاصل کی ہیں تاکہ چائنیز فوج کو جدید خطوط پر استوار کیا جا سکے اور انہیں فضائی جنگ میں یورپی مہارت اور تکنیک سے ہم آہنگ کیا جا سکے۔ یہ ریٹائرڈ برطانوی پائلٹس چائنیز پائلٹس کو تربیت فراہم کریں گے۔ بتایا گیا ہے کہ ممکنہ طور پر چائنیز عزائم یہ ہیں کہ اپنے پائلٹس کو یہ سکھایا جائے کہ کیسے یورپی جنگی طیاروں کو شکست دی جا سکتی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چین کا یہ اقدام اگرچہ قانونی ہے لیکن اس سے برطانوی محکمہ دفاع میں خطرے کی گھنٹی بج گئی ہے۔ اس ضمن میں پہلی مرتبہ انکشاف 2019ء میں ہوا جب صرف چند کیسز کی نشاندہی کی گئی تھی۔ بی بی سی، اسکائی نیوز اور نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، وزارت دفاع نے اس صورتحال کے حوالے سے ’’تھریٹ الرٹ‘‘ جاری کر دیا ہے اور اپنے حاضر سروس اور سابق پائلٹس کو چین کی جانب سے بھرتیوں کے عزائم سے خبردار کر دیا ہے۔ وزارت دفاع کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم چائنیز بھرتی اسکیموں میں اپنے پائلٹس کو جانے سے روکنے کیلئے فیصلہ کن اقدامات کر ر ہے ہیں۔ ذریعے کے مطابق، چائنیز حکام سابق برطانوی پائلٹس کو 2؍ لاکھ 70؍ ہزار ڈالرز سالانہ کی تنخواہ پر بھرتی کر رہے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ برطانیہ کے ٹائیفون، ہیریئر، جیگوار اور ٹورنیڈو طیاروں اور فوجی ہیلی کاپٹرز بشمول وائلڈ کیٹ اور مرلن جیسے ہیلی کاپٹرز اڑانے والے پائلٹس کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔
اہم خبریں سے مزید