• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قانون کے مطابق جو نام ڈراپ ہوجائے اسے دوبارہ زیر غور نہیں لایا جاسکتا، جسٹس فائز عیسیٰ کا چیف جسٹس کو خط

اسلام آباد (نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ کے سنیئر ترین جج اور جوڈیشل کمیشن کے ممبر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدالت عظمی میں تعیناتی کیلئے ڈراپ کئےگئے نام دوبارہ نامزد کرنے پر اعتراض اٹھادیا ہے جس میں جسٹس شاہد وحید، جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شفیع صدیقی شامل ہیں ،جسٹس قاضی فائز عیسی نے چیئرمین جوڈیشل کمیشن کے نام ایک اور خط لکھ دیا ہے جس میں لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید ، سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شفیع صدیقی کے نام دوبارہ سپریم کورٹ میں تعیناتی کیلئے نامزد کرنے پراعتراض اٹھاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ مذکورہ تینوں جج صاحبان کے نام پہلے بھی جوڈیشل کمیشن میں زیرغور آئے تھے لیکن جوڈیشل کمیشن نے تعیناتی کی سفارش نہیں کی تھی،خط میں سوال اٹھایا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے سابقہ اجلاس میں جن ناموں کی منظوری نہیں ہوئی تھی انہیں دوبارہ شامل کیوں کیا گیا ہے؟قانون کے مطابق جو نام ایک دفعہ منظور نہ ہو سکے اسے دوبارہ زیر غور نہیں لایا جا سکتا ہے،واضح رہے کہ چیف جسٹس اورجوڈیشل کمیشن کے چیئر مین جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ کی چار خالی نشستوں پر تقرری کیلئےاسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس اطہر من اللہ،لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد وحید،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس حسن اظہر رضوی اور جسٹس شفیع صدیقی کے نام تجویز کئے ہیں،جوڈیشل کمیشن سوموار24اکتوبر کو ان ناموں پر غور کریگا۔

اہم خبریں سے مزید