کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اراکین احمد فاروق خٹک ایڈووکیٹ اور راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ نے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سپریم کورٹ میں سینارٹی کے برعکس تعیناتیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملک بھر کے وکلاء تنظیموں نے چئیرمین جوڈیشل کمیشن سمیت تمام ممبران جوڈیشل کمیشن سے مطالبہ کیا تھا کہ سپریم کورٹ ججز تقرری کے عمل میں سینارٹی کو نظر انداز نہ کریں بلکہ سپریم کورٹ کے الجہاد ٹرسٹ کیس میں سینارٹی کے ذریعے تقرریوں پر اپنا فیصلہ موجود ہے اور آئین پاکستان میں بھی موجود ہے لیکن سوموار کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں سینارٹی کو نظرانداز کرکے ایک بار پھر ان جونئیر ججز کو تعینات کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو گذشتہ جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں اکثریت سے ان ناموں کو مسترد کردیئے گئے تھے ایک بیان میں انہوں نے کہاہےکہ افسوس سے کہنا پڑ رہا ہے کہ دوبارہ ان ناموں کو جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں رکھنا باعث تشویش ہے بیان میں کہا کہ ملک بھر کے تمام وکلاء تنظیموں کو سوموار کو ہونے والے جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں ماسوائے اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اور خیبر پختون خوا کے چیف جسٹس کو نظرانداز کرنے اور سینارٹی کو نظرانداز کرنے من پسند جحجز کے تقرریوں پر تشویش ہے بیان میں ممبران جوڈیشل کمیشن آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ ماسوائے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے باقی تین نام کو مسترد کریں جس کے خلاف ملک بھر کے وکلاء تنظیموں پنجاب بار بلوچستان بار کونسل خیبر پختون خواہ بار کونسل سندھ بار کونسل اور اسلام آباد بار کونسل نے بروز سوموار 24 اکتوبر کو عدالتی کارروائی کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔