• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یہ ایک ایسی لڑکی کی داستان ہے، جس نے دبئی میں جنم لیا، بچپن، لڑکپن اور ابتدائی تعلیم بھی وہیں سے حاصل کی۔ تعلیمی مراحل بھی عرب امارات میں مکمل کیے۔ اے لیول، او لیول کرنے کے بعد اعلی تعلیم کے حصول کے لیے امریکاچلی گئی۔ امریکا میں زندگی کے آٹھ برس گزارے اور نیویارک اکیڈیمی سے فلم میکنگ میں ڈگری حاصل کی، لیکن اس کے ذہن میں ایک ہی بات سوار تھی کہ بڑی ہو کر اعلی تعلیم حاصل کرنے کے بعد اداکاری کے شعبے کو جوائن کروں گی۔ 

بچپن میں وہ بالی وڈ فلموں میں شامل اداکاؤں کے رقص شوق سے دیکھتی تھی، جب کہ اس کے والدین بزنس کمیونٹی سے تعلق رکھتے تھے۔ اس کے گھر سابق وزیراعظم بے نظیر بھٹو، عمران خان اور نواز شریف کا بھی آنا رہتا تھا، لیکن اسے سیاست سے زیادہ ثقافت میں دل چسپی تھی۔ مادھوری ڈکشٹ، سری دیوی، ایشوریا رائے، دپیکا پڈوکون، کرینا کپور اور کترینا کیف کے آئٹم نمبر پر آئینے کے سامنے رقص کرکے ان جیسا پرفارم کرتی تھی، اس کے والدین کا تعلق پاکستان سے تھا، تو اس نے اپنے شوبزنس کیریئر کا آغاز پاکستانی فلموں سے کرنے کا فیصلہ کیا، اس جنونی اور فن میں ڈوبی خُوب صورت لڑکی کا نام علیزے نصیر ہے۔

باکمال، ذہین اور فن کارانہ صلاحیتوں سے مالا مال فن کارہ، علیزے نصیر نے دہشت گردی کے موضوع پر بنائی گئی فلم ’’یلغار‘‘ میں نامور اداکار عدنان صدیقی کی بیوی کا کردار نبھایا۔ اپنے پہلے ہی پروجیکٹ میں انہیں منجھے ہوئے اداکار شان شاہد، ہمایوں سعید، ایوب کھوسہ، جیسے سینئر فن کاروں کے ساتھ کام کرنے کاموقع ملا۔ ’’یلغار‘‘ کے ذریعے وہ پاکستان کی شوبزنس انڈسٹری میں متعارف ہوگئیں۔ 

دوسری جانب دبئی میں بالی وڈ کے سپر اسٹارز کے ساتھ ٹی وی کمرشل میں کام کرنے کا سلسلہ بھی چلتا رہا۔ بالی وڈ کے مقبول اداکار جنہوں نے ’’بجرنگی بھائی جان‘‘ میں شان دار پرفارمنس دی تھی، نوازالدین کے ساتھ ایک کمرشل فلم میں کام کیا۔ فلم کے سلسلے میں کنگ خان شاہ رخ خان اور انیل کپور سے بھی ملاقاتیں رہیں۔ علیزے نصیر نے دُنیا بھرکی سیر کی۔ مختلف ممالک کی ثقافت میں غیر معمولی دل چسپی بھی لی، لیکن انہیں پاکستانی ثقافت سب سے اچھی لگی اورکراچی اور لاہور کے کھانوں کا بہت شوق ہے۔ 

عالمی شہرت یافتہ پاپ سنگرز کو سُنا، لیکن پاکستانی موسیقی ان کی روح کو سکون پہنچاتی ہے۔ ’‘’یلغار‘‘ میں کام کرنے کے بعد اب وہ نامور اداکار سمیع خان کے مدِ مقابل نئی آنے والی فلم ’’یارا وے‘‘ میں بہ طور ہیروئن جلوہ گر ہورہی ہیں۔ ان کے ساتھ جاوید شیخ، مرینا خان، فیضان خواجہ اور دیگر فن کار بھی سلور اسکرین پرنظر آئیں گے۔ گزشتہ دنوں وہ دبئی سے اپنی فلم ’’یاراوے‘‘ کی پروموشن کے لیے پاکستان آئیں ، تو ہم نے ان سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ بات تو روایتی ہے، لیکن مجھے بچپن ہی سے اداکاری کا شوق تھا، ہمارے گھر میں پاکستان اور بھارت کی مشہور فلموں کی موسیقی اور رسیلے گیت شوق سے سُنے جاتے تھے۔

ہم چار بہن بھائی ہیں، والد صاحب بزنس کرتے ہیں، بہن بھائیوں میں میرا تیسرا نمبر ہے، لیکن میرے علاوہ گھر میں کسی اور کو شوبزنس سے لگائو نہیں ہے، جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ میں دبئی میں پیدا ہوئی ہوں، لیکن میرے پاس امریکن شہریت بھی ہے۔ دُنیا گھومی ہُوں، اس لیے میرے ذہن میں وسعت بہت ہے۔ میری تربیت میں والدین نے بھرپور توجہ دی اور اعلی تعلیم بھی دلوائی۔ تعلیم ہی وہ طاقت ہے، جسےکوئی ہم سےچھین نہیں سکتا۔ مجھے اپنی اقدار سے گہرا لگائو ہے۔‘‘

’’اتنی بڑی کاسٹ کی فلم’’یلغار‘‘ میں کام کرنے کا موقع کس طرح ملا؟‘‘ اس سوال کے جواب میں اداکارہ علیزے نصیر نے بتایا کہ ’’2017ء کی بات ہے‘‘ دبئی میں ڈاکٹر حسن رانا نے ایک تقریب میں مجھے دیکھا، تو انہوں نے مجھے فلم میں کام کرنے کی پیش کش کی۔ میں نے اپنے والدین کو اس پروجیکٹ کے بارے میں بتایا، تو انہوں نے کہا کہ تھوڑے دن کا کام ہے۔ پاکستان جاکر کرکے آجائو۔ اس طرح میں نے دو تین وزٹ پاکستان کے کیے اور یلغار کی شوٹنگ میں حصہ لیا۔ پاکستان کے سینئر فن کاروں کے ساتھ کام کرنا اچھا لگا۔ اس طرح میں ایک بڑے بجٹ کی فلم کاحصہ بن گئی۔‘‘

’’تین ممالک میں فلمائی گئی نئی فلم’’یارا وے‘‘ میں بہ طور ہیروئن کام کرنے کا تجربہ کیسا رہا؟ اس سوال کے جواب میں علیزے نے بتایا کہ ’’2018میں ’’یارا وے‘‘ کی کہانی لکھی جا رہی تھی۔ فلم میں بہ طور اداکارہ ہی نہیں بلکہ پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کی معاونت بھی کی۔ فلم کے مختلف مراحل میں میری مرضی شامل رہی۔ ہم نے مل کر ’’یارا وے‘‘بنائی ہے، جو 11نومبر 2022کو دُنیا کے مختلف ممالک میں ریلیز کی جا رہی ہے، اس فلم میں میرے ساتھ ہیرو کے کردار میں فلموں اور ڈراموں کے نامور اداکار سمیع خان جلوہ گرہوں گے۔ ہم نے یہ فلم دو برس میں مکمل کی۔ 

سخت سردی میں جارجیا، تھائی لینڈ اور دبئی میں شوٹنگ کی۔ تھائی لینڈ میں مائنس تھری ڈگری میں کانپتے ہوئے گانے فلمائے، جیسے ہی کیمرہ کلوز ہوتا تھا، جلدی سے گرم کپڑوں میں چلی جاتی تھی۔ ’’یارا وے‘‘میں نامور فلم ساز، ڈائریکٹراور جاوید شیخ ، مرینا خان، فیضان خواجہ، علی سکندر نے بھی دل چسپ کردار نبھائے ہیں۔ شوٹنگ کے دوران جاوید شیخ اور مرینا خان سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ 

علی سکندر نے بھی خُوب ہنسایا، جب کہ فلم میں سمیع خان مختلف گیٹ اپ کے ساتھ دل چسپ کردار میں نظر آئیں گے۔ ہم نے بین الاقوامی معیار کی فلم بنائی ہے۔ اُمید ہے شائقین فلم اسے پسند کریں گے۔ ’’فلم کی موسیقی کے بارے میں کچھ بتائیں، کتنے گیت شامل کیے گئے ہیں؟ جواب میں علیزے نے کہا کہ’’ یارا وے‘‘میں کُل 6 گانے شامل کیے ہیں۔

اس میں شائقین فلم کو زبردست موسیقی سننے کو ملے گی۔ استاد راحت فتح علی خان اور عاطف علی کی آواز میں سماعتوں میں رس گھولنے والے گیت فلم کی ریلیز سے قبل ہی مشہور ہوگئے ہیں۔ میں نے فلم کے ایک گیت میں کلاسیکل رقص بھی کیا ہے، جس کے لیے باقاعدہ تربیت بھی حاصل کی ۔اعضا کی شاعری کی مختلف اصناف کی تعلیم پہلے ہی حاصل کر چکی تھی۔ ہم نے رومانس، ڈراما تجسس اور ہلکی پھلکی مزاح سے بھرپور انٹرٹینمنٹ فلم بنائی ہے، جسے ایور ریڈی پکچرز ریلیز کررہے ہیں۔‘‘ 

آپ کی فلم کے ساتھ عُروہ حسین کی پروڈیوس کی ہوئی فلم ’’ٹچ بٹن‘‘ بھی ریلیز کی جا رہی ہے۔ اس بارے آپ کیا کہتی ہیں؟ اس سوال کے جواب میں علیزے نے بتایا کہ فواد خان اور حمزہ علی عباسی کی ’’نئی مولا جٹ ‘‘ کی دنیا بھر میں غیر معمولی کام یابی نے پاکستان فلم انڈسٹری کی مقبولیت میں اضافہ کیا ہے۔ شائقین فلم نے بڑی تعداد میں سینما گھروں کا رُخ کیا ہے۔ کافی عرصے بعد سینما گھروں میں ہائوس فل کے بورڈ آویزاں دیکھے ہیں۔ اس فلم کی کام یابی سے پاکستان فلم انڈسٹری کو بہت فائدہ پہنچے گا۔ 

فن و فنکار سے مزید
انٹرٹینمنٹ سے مزید