لاہور(جنگ نیوز‘ایجنسیاں)حکومت اور پی ٹی آئی کے مابین پنجہ آزمائی شروع، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لبرٹی چوک سے لانگ مارچ کا آغاز کر دیا جبکہ سابق وزیراعظم نے کہا ہےکہ تصادم نہیں چاہتا، بہت کچھ کہہ سکتا ہوں مگر ملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں، یہ جو ڈرٹی ہیری اسلام آباد میں آیا ہے لوگوں پر ظلم کر رہاہے، اعظم سواتی نے دو لوگوں کا نام لیا ہے، ایسی حرکتیں کرکے ادارے مضبوط نہیں ہوتے نقصان پہنچتا ہے.
آرمی چیف ان دونوں کو ہٹائیں، یہ لوگ جنرل باجوہ آپ کو بدنام کر رہے ہیں، سپریم کورٹ نے 25 مئی کو ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا، عوام کا سمندر اسلام آباد آرہا ہے، کوئی اس کے سامنے نہیں ٹھہر سکے گا، چوروں کی غلامی سے بہتر مر جانا ہے۔
تفصیلات کے مطابق لبرٹی چوک پر شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہناتھا کہ بہت کچھ کہہ سکتا ہوںمگرملک اور اداروں کی خاطر چپ ہوں‘ 26سالہ سیاسی کیرئیر میں سب سے اہم سفر شروع کر رہا ہوں‘میرا مارچ سیاست کے لیے نہیں الیکشن یا ذاتی مفادات کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک مقصد ہے کہ قوم کو حقیقی طور پر آزاد ہو، ہمارے فیصلے واشنگٹن یا برطانیہ میں نہ ہوں بلکہ پاکستان کے فیصلے پاکستان میں ہوں اور پاکستانی عوام کے لیے ہوں ۔
عمران خان کا کہنا تھاکہ ڈی جی آئی ایس آئی نے کل پریس کانفرنس میں کہا ہم سیاست نہیں کرتے‘ اس سے زیادہ سیاسی پریس کانفرنس تو شیخ رشید بھی نہیں کرتا۔عمران خان نے کہا کہ آپ پریس کانفرنس میں غیر جانب دار نہیں رہے، سارا نشانہ میں تھا آپ نے چوروں کے ٹولے پر کیوں بات نہیں کی؟۔
میں نواز شریف کی طرح بھگوڑانہیں جو یہاں چپ رہے اور لندن جاکر فوج پر تنقید کرے‘ میرا تو جینا مرنا یہیں ہے، آزاد ملک کے لیے طاقتور فوج چاہیے، فوج کی کمزوری سے ملک کمزور ہوتا ہے، ہماری تنقید تعمیری اور آپ کی بہتری کے لیے ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں نے کبھی کوئی غیر آئینی مطالبہ نہیں کیا، صرف صاف اور شفاف الیکشن چاہتا ہوں، چاہتا ہوں کہ عوام کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا عدلیہ کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم آئین اور قانون کے بیچ میں رہ کر چلیں گے.
سپریم کورٹ نے ہمیں جہاں جانے کی کی اجازت دی ہے ہم صرف وہیں جائیں گے‘ کوئی قانون نہیں توڑیں گے، ریڈ زون نہیں جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا بڑے ادب سے سپریم کورٹ کو کہنا چاہتا ہوں کہ 25 مئی کو آپ نے ہمارے جمہوری حق کا تحفظ نہیں کیا، ہمیں مارا گیا، لوگوں کو اٹھایا گیا لیکن ہمیں انصاف نہیں ملا، مارچ کے دوران ہم پرامن رہیں گے لیکن جو جرائم پیشہ لوگ ہیں، 18 قتل کرنے والا مجرم رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف جس کا ہیومن رائٹس کی رپورٹ میں بھی شامل ہے، آپ کو ان پر نظر رکھنی ہے۔
عمران خان کے خطاب کے بعد سینیٹر فیصل جاوید خان نے لانگ مارچ کے شرکا سے حلف بھی لیا۔عمران خان نے اچھرہ پہنچنے کے بعد لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان چوروں کی غلامی سے بہتر مر جانا ہے‘ میں کبھی ان چوروں کی غلامی قبول نہیں کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ چھوٹا چور چوری کرے تو جیل میں اور بڑا ڈاکو چوری کرے تو وزیراعظم بن جائے، یہ ظلم کا نظام ہم کبھی قبول نہیں کریں گے۔پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے کہا کہ جب تک ہم اسلام آباد پہنچیں گے، عوام کا سمندر سارے چوروں کو بہا کر لے جائے گا۔