تہران (اے ایف پی) ایران میں حکام نے جنوب مشرقی شہر زاہدان کے پولیس سربراہ سمیت دو اعلیٰ افسران کو برطرف کردیا ہے، یہ فیصلہ چار ہفتے قبل پاکستانی سرحد سے ملحقہ ایرانی صوبے سیستان بلوچستان کے دارالحکومت زاہدان میں جھڑپوں کے بعد آیا ہے جس میں فوجی افسران سمیت درجنوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ دوسری جانب امریکی انسانی حقوق کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ ایرانی سکیورٹی فورسز نے زاہدان میں نماز جمعہ کے بعد مظاہرین پر فائرنگ کی ہے۔ ہیومین رائٹس ایکٹیوسٹ نیوز ایجنسی نے بتایا کہ اسپیشل فورسز نے مظاہرین کیخلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے ان پر فائرنگ کی۔ اس حوالے سے ایک فوٹیج بھی جاری کی گئی ہے تاہم اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔ زاہدان میں نماز جمعہ کے بعد ایک بار پھر درجنوں افراد نے سڑکوں پر احتجاج کیا۔ ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ زاہدان میں بدامنی کے ذمہ دار بلوائی ہیں جنہوں نے ٹائرز جلا کر احتجاج کیا۔ ان کے مطابق جمعہ کے مطابق مکسی مسجد کے اطراف میں صورتحال پرامن رہی اور سکیورٹی فورسز اس موقع پر شہر میں موجود تھی۔ تاہم بعد ازاں کچھ فسادیوں نے گاڑیوں پر پتھراؤ شروع کردیا اور ٹائرز بھی جلائے۔