• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لانگ مارچ سست، کشیدگی میں شدت، نواز کو ان کے حلقے سے ہراؤں گا، عمران کا چیلنج

گوجرانوالہ(جنگ نیوز، ایجنسیاں)ملک میں سیاسی درجہ حرارت میں اضافہ، کشیدگی میں شدت، تحریک انصاف کا لانگ مارچ سست پڑگیا، حقیقی آزادی مارچ کا نیا شیڈول جاری کر دیا گیا جس کے مطابق لانگ مارچ اتوار کو جہلم پہنچے گا، لانگ مارچ کی اسلام آباد آمد میں مزید تاخیر ہوگی.

 امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ مارچ کے شرکاء 10یا11نومبر کو اسلام آباد پہنچیں گے جبکہ سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے اور احتساب کرنے کے لیے تیار نہیں تھے، اس وقت ملک میں کوئی حکومت ہی نہیں ہے بلکہ یہ اسٹیبلشمنٹ نے لوگوں کو اکٹھا کیا ہوا ہے۔

نواز شریف اور آصف زرداری مل کر تحریک انصاف کو اسٹیبلشمنٹ کیخلاف کرنے کی کوشش کررہے ہیں،یہ ملک کے خلاف سازش ہے، چیف الیکشن کمشنر کیخلاف عدالت جاؤنگا،سب کا مقصد ملک پر چوروں کو مسلط کرنا ہے، چیلنج کرتا ہوں نواز شریف واپس آ کر الیکشن لڑیں، میں ان کے حلقہ میں انہیں شکست دوں گا/

لانگ مارچ سے فارغ ہوکر میں سندھ کا دورہ کروں گا ، وہاں کے لوگوں کو سب سے زیادہ آزادی کی ضرورت ہے‘رانا ثنا ءسن لو ،جب ہم اسلام آباد پہنچیں گے تو جس پولیس پر تم لاکھوں خرچ کر رہے ہیں وہ بھی ہمارے ساتھ مل جائے گی کیونکہ وہ بھی چوروں کے خلاف ہیں۔ ʼ

اب زیادہ وقت نہیں رہ گیا ہے‘ رانا ثنااللہ اور شہباز ڈر گئے ہیں‘چوہے ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ منگل کو لانگ مارچ کے دوران امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویومیں عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ مارچ یا اپریل نہیں بلکہ فوری طور پر عام انتخابات کی تاریخ چاہتے ہیں۔ماضی میں ہونے والے لانگ مارچ اور ان میں اسٹیبلشمنٹ کی مبینہ مداخلت کے

 سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتِ حال کا حل اسٹیبلشمنٹ کے پاس ہی ہے لہذٰا جن کے پاس طاقت ہے انہیں فیصلہ کرنا چاہیے ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اپنے دورِ اقتدار میں وہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی تعریف کرتے تھے اور اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ ’ایک پیج‘ پر ہونے کا ذکر کرتے تھے تو اختلافات کب پیدا ہوئے؟ اس پر عمران خان کا کہنا تھا کہ" وہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے، جیسا میں سمجھتا تھا، اور وہ احتساب کرنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ وہ علیم خان کو وزیرِ اعلٰی پنجاب بنانا چاہتے تھے‘باقی تو ہمارا کوئی اختلاف نہیں تھا ۔

اہم خبریں سے مزید