اسلام آباد (جنگ رپورٹر)عدالت عظمی میںʼʼ ریکوڈک جوائنٹ ونچر کے نئے معاہدےʼʼ سے متعلق حکومت کی جانب سے دائر کئے گئے صدارتی ریفرنس کی سماعت کے دوران غیر ملکی ماہرین نے عدالت کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ بلوچستان حکومت کو معاہدے سے 40سال میں 32ارب ڈالر ملیں گے، پاکستان کو 4.3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنی پڑے گی۔
400ٹن تانبے کی سالانہ پیداوار، بلوچستان حکومت کو 40سال میں 32ارب ڈالر ملیں گے ،منافع دوسرے مرحلے میں ملنا شروع ہوگا،سپریم کورٹ نے کہا کہ موجودہ سرمایہ کاری کتنے عرصے کیلئے ہے؟ منافع کب سے ملیگا؟ صدارتی ریفرنس میں مالی نہیں قانونی معاملات دیکھ رہے ہیں
جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجازالاحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس یحییٰ آفریدی اور جسٹس جمال خان مندوخیل پر مشتمل پانچ رکنی لاجر بینچ نے سوموارکے روز کیس کی سماعت کی تو وفاقی اور بلوچستان حکومت کے غیر ملکی ماہرین نے ویڈیو لنک پر لندن سے بریفنگ دیتے ہوئے عدالت کی جانب سے اٹھائے گئے سولات کے جواب دیے۔