اسلام آباد( ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وزیر اعظم شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہبا ز کے خلاف سابق دور حکومت میں ایف آئی اےکی طرف سے قائم کئے گئے منی لانڈرنگ کیس کی تفصیلات طلب کر لی ہیں ، پیر کو قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملے،سواتی کی برہنہ ویڈیو کی شدید مذمت کی گئی۔سینیٹر محسن عزیز نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر مبینہ قاتلانہ حملے اور سینیٹر اعظم سواتی کی برہنہ ویڈیو کے واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے ایجنڈے کو موخر کر دیا ۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ اور سینیٹر سواتی کی ویڈیو جیسے واقعات ملک کو انارکی اور لاقانونیت کی طرف لے جائیں گے۔سینیٹ باڈی نے ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کی جانب سے سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی پر چھاپے کے واقعے کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی ذیلی کمیٹی کی رپورٹ منظور کرلی۔ ایف آئی اے حکام نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ وزارت داخلہ نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے قابل اعتراض کلپ کی فرانزک کرانے کے لیے ایف آئی اے کو خط لکھا اور فرانزک کے بعد انکشاف ہوا کہ ویڈیو جعلی ہے۔ آئی جی اسلام آباد پولیس ڈاکٹر اکبر ناصر نے بتایا کہ کنٹینرز پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات آئندہ اجلاس میں فراہم کی جائیں گی۔سینیٹر محسن عزیز نے آئی جی اسلام آباد سےاستفسار کیا کہ مبینہ مجرم صالح محمد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر کیوں درج کی گئی؟ ڈاکٹر اکبر ناصر نے بتایا کہ پولیس معاملے کی انکوائری کر رہی ہے اور انکوائری مکمل ہونے کے بعد کمیٹی کو نتائج سے آگاہ کیا جائے گا۔