اسلام آباد(نمائندہ جنگ)آئی جی پنجاب نے ʼʼعمران خان پر قاتلانہ حملہ ʼʼکی ایف آئی آر کے اندراج سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے، منگل کے روز نئی متفرق درخواست کے ذریعے آئی جی پنجاب پولیس فیصل شاہکار کی جانب سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان پر لانگ مارچ کے دوران حملے کی ایف آئی آر کے اندراج کی رپورٹ جمع کرائی گئی ہے ،جس کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں سٹی پولیس اسٹیشن وزیر آباد میں عمران خان پر قاتلانہ حملہ کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے، قاتلانہ حملہ کے مقدمہ میں تعزیرات پاکستان کی دفعات ہائے 302، 324 کیساتھ انسداد دہشت گردی کی دفعہ 7بھی شامل کی گئی ہے۔ وفاق کا امن و امان برقرار رکھنے کیلئے پنجاب اور KP حکومتوں کو خط اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) وزارت داخلہ نے پنجاب کے بعد امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو بھی خط لکھ دیا۔ خط میں ہدایت کی گئی کہ ہائی ویز اور لنک روڈز پر نقل و حرکت بحال کرنے کے لیے مظاہرین کو فوری طور پر ہٹایا جائے۔خط میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق توجہ مبذول کروائی گئی ہے۔خط کے متن کے مطابق صوبے میں امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنا اور تمام شہریوں کے جان ومال کا تحفظ صوبائی حکومت کی اولین ذمہ داری ہے، مظاہرین کے چھوٹے گروپ موٹر ویز بشمول ایم-2، ہائی ویز اور لنک روڈز کو بند کرنے پر بضد ہیں۔مظاہرین کی جانب سے روڈز بند کرنے کے باعث لوگوں کی معمول کی آمد و رفت، سامان کی نقل و حمل، شہر کے درمیان سفر کرنے میں رکاوٹ پیدا ہو رہی ہے جبکہ طلبہ کی اسکول تک رسائی سمیت ہنگامی سروسز میں مشکلات درپیش ہونے سمیت اس سے ملکی معیشت پر بھی برا اثر پڑ رہا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ پولیس نے صورتحال پر قابو پانے کی کوششیں کرنے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کیا ہے، مظاہرین کی وجہ سے لوگوں کی نقل و حرکت میں رکاوٹ آئین پاکستان کے آرٹیکل 15 کے خلاف ہے، ایسا لگتا ہے کہ صوبائی حکومت امن و امان برقرار رکھنے کی اپنی آئینی و قانونی ذمہ داری میں ناکام ہو رہی ہے جس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔