لاہور(جنگ نیوز‘ایجنسیاں)تحریک انصاف کے لانگ مارچ کا وزیر آباد سے دوبارہ آغاز ہوگیا‘ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا ہےکہ حقیقی آزادی کی تحریک رکےگی نہیں اورزور پکڑے گی ۔ مجھے نہیں اسلام آباد والوں کو جلدی ہے‘ فوج کے ساتھ کھڑا ہوں۔فوج میری ہے، یہ لوگ مجھے فوج کے سامنے کھڑا کرنے کی کوشش میں ہمیشہ ناکام ہوں گے‘ڈی جی آئی ایس پی آرسے کہتاہوں فوج کی توہین تب ہوگی جب وہ ایکشن نہیں لے گی اور ادارہ خود کو قانون سے اوپر سمجھے گا۔جو ڈگی میں چھپ کر ملتے ہیں اُن سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔مجھے سیاست چمکانے کی کوئی ضرورت نہیں ‘ پوری قوم چیف جسٹس کی طرف دیکھ رہی ہے ، پاکستان بنانا ریپبلک بننے جارہا ہے ۔ پنجاب میں ہماری حکومت ہے مگر پولیس کہیں اور سے کنٹرول ہو رہی ہے‘امریکا سے اچھے تعلقات کون نہیں چاہتا؟ ای وی ایم کے بغیر بھی دوتہائی اکثریت حاصل کریں گے ۔ تفصیلات کے مطابق غیرملکی میڈیا کو انٹرویو‘ صحافیوں سے غیررسمی بات چیت اور لانگ مارچ کے شرکاءسے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انہيں منصوبہ بندی کے تحت قتل کرنے کی کوشش کی گئی ، یہ منصوبہ بندی ستمبرمیں ہوئی تھی، 24 ستمبرکو میں نے کہہ دیا تھا کہ میرے قتل کی منصوبہ بندی ہوئی ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کنٹینر کے فارنزک سے ثابت ہواکہ دو مختلف قسم کی گولیاں لگی ہیں‘ لانگ مارچ کی ٹائمنگ خود طے کریں گے۔مجھے نہیں نواز شریف کو ایمپائر کی ضرورت ہے، ای وی ایم کے بغیر بھی انتخابات ہوئے تب بھی پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت ملے گی ۔ خود پر حملے سے متعلق عمران خان کا کہنا تھاکہ مجھے پتا ہے کہ اس حملے کے پیچھے ایک افسر تھا اور جب سے وہ آیا ہے انہوں نے ہم پر دہشت گردوں کی طرح ظلم کیا ہے مگر ہمیں پتا ہے کہ ان کا ماضی کیا ہے اگر اس طرح کے لوگ ہیں تو دہشت گردی کم نہیں ہوگی بلکہ بڑھے گی۔عمران خان نے کہا کہ ان پر حملہ اصل میں انہیں اشرافیہ کو بے نقاب کرنے سے روکنے کے لیے ہمیشہ کے لیے خاموش کرنے کی کوشش تھی۔