زاہدان(نمائندہ جنگ)پاکستان ایران جوائنٹ بارڈر کمیشن کا24واں سالانہ اجلاس دو روز جاری رہنے کے بعد اختتام پذیر ہوا اجلاس میں پاکستانی وفد کی قیادت چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی جبکہ ایران کی جانب سے وفد کی سربراہی سیستان بلوچستان کے گورنر برائے امن و امان و انفورسمنٹ علی رضا مرحمتی نے کی اجلاس میں بارڈر سے متعلق امور، ٹریڈ اینڈ کامرس، سیکیورٹی امور، بارڈر سیکیورٹی،ثقافت اور تعلیم سمیت باہمی تعاون کے دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں بارڈر سیکیورٹی انسانی سمنگلنگ اور منشیات کی روک تھام بارڈر کے دونوں جانب امن وامان کے قیام کے لیے باہمی تعاون کے فروغ تجارتی سرگرمیوں میں اضافے کے لیے تاجروں کو سہولیات کی فراہمی کھیل و ثقافت اور تعلیمی وفود کے تبادلوں سمیت دیگر متعلقہ امور پر اہم فیصلے کیےگئے۔ چیف سیکرٹری بلوچستان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان دیرینہ دوستانہ تعلقات ہیں دونوں برادر مسلم ممالک نے ہمیشہ دوطرفہ علاقائی تعاون کے فروغ کیلئے کوشش کی ہے انہوں نے کہا کہ سالانہ اجلاس کا مقصد دونوں ممالک کے مابین علاقائی تجارت اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور کو احسن اور منظم انداز سے مذید مستحکم بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی یہی خواہش ہے کہ بارڈر کی دونوں جانب اپنے عوام کی فلاح و بہبود ترقی اور خوشحالی کو مقدم رکھتے ہوئے فیصلے کیے جائیں انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اور ایران دو طرفہ علاقائی تعاون اور باہمی دلچسپی کے دیگر امور کو جاری رکھیں گے ایرانی وفد کے سربراہ کی جانب سے چیف سیکرٹری کے موقف سے اتفاق کرتے ہوئے سے سراہا گیا انہوں نے اجلاس میں شرکت کرنے والے پاکستانی وفد کا شکریہ ادا کیا اس موقع پر دونوں جانب سے تحائف کا تبادلہ بھی کیا گیا۔