اسلام آباد (مہتاب حیدر) پاکستان نے چین سے 500 ملین ڈالر کے تجارتی قرضے کی ری فنانسنگ کی درخواست کی ہے جو گزشتہ ہفتے واپس کر دیا گیا تھا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے پاس موجود زرمبادلہ کے ذخائر 956 ملین ڈالر کم ہو گئے۔ 04نومبر2022 کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران بیرونی قرضوں کی فراہمی کے باعث اسٹیٹ بینک کے ذخائر 956 ملین ڈالر کم ہوکر 7.95 ارب ڈالر رہ گئے۔ ہفتے کے دوران انجام پانے والے بڑے بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں میں جی او پی تجارتی قرضوں کی ادائیگی شامل ہے۔ ان قرضوں کی ری فنانسنگ کا عمل جاری ہے جس سے آنے والے ہفتوں میں زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی۔ حکومت کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے دی نیوز کو بتایا کہ حکومت نے چینی بینک کو 500 ملین ڈالر کا تجارتی قرض واپس کر دیا۔ تجارتی قرضوں کی دوبارہ مالی اعانت نہیں کی جاتی اور پہلے اسے واپس کرنا پڑتا ہے پھر وہ اسی رقم کو دوبارہ فنانس کرنے کے لئے تیار ہوں گے۔ عہدیدار نے کہا کہ ہم نے چینی کمرشل بینک سے 500 ملین ڈالر کے اس قرض کو دوبارہ فنانس کرنے کی درخواست کی ہے۔ دریں اثناء پاکستان فروری 2023 میں آنے والے ڈپازٹس میں 2 ارب ڈالرز کے رول اوور اور دو آر ایل ین جی پلانٹس اور روزویلٹ ہوٹل میں سرمایہ کاری کی پیشکش کے لیے متحدہ عرب امارات کے حکام کے سامنے درخواستیں کرنے کے لیے تیار ہے۔ وزیر خزانہ اور ریونیو اسحاق ڈار اس وقت ابوظہبی کے دورے پر ہیں اور توقع ہے کہ وہ اتوار کو واپس اسلام آباد پہنچیں گے۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ روزویلٹ ہوٹل یو ایس اے کی فروخت کی راہ میں رکاوٹیں پیدا کرنے والے کچھ مسائل ہیں لیکن اسے ممکنہ سرمایہ کاری پیک مواقع کی فہرست کا حصہ بنایا گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ آر ایل این جی پلانٹس اور دیگر سرمایہ کاری کے مواقع میں سرمایہ کاری کریں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 2 ارب ڈالر کے موجودہ ذخائر کے رول اوور کی درخواست کی جو فروری 2023 میں واجب الادا تھی۔ سرمایہ کاری کے کچھ ممکنہ مواقع خاص طور پر دو آر ایل این جی پاور پلانٹس اور دیگر میں بھی ہیں۔ حکومت سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات سمیت دوست ممالک کو جی ٹو جی ڈیلز کے ذریعے آر ایل این جی پاور پلانٹس میں سرمایہ کاری کرنے کی پیشکش کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اتصالات کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی لیکن ابھی تک800 ملین ڈالرز کی پھنسی ہوئی رقم کے اجراء کا کوئی امکان نہیں۔ روزویلٹ ہوٹل کی فروخت میں کچھ طریقہ کار کی رکاوٹیں ہیں جو آنے والے چند مہینوں میں واضح ہو جائیں گی۔ یہاں اس کا تذکرہ ضروری ہے کہ سعودی عرب اور چین کی مملکت نے پہلے ہی اسلام آباد کو 13 ارب ڈالر کا مالیاتی پیکج فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی جس میں ڈپازٹس کے رول اوور، اضافی رول اوور، موجودہ ایس ڈبلیو اے پی سہولت کو 30 ارب آر ایم بی سے بڑھا کر 40 ارب آر ایم بی کرنا اورموخر ادائیگیوں پر تیل کی سہولت میں اضافہ شامل ہیں۔