کوئٹہ (خ ن)کمشنر کوئٹہ ڈویژن سہیل الرحمن بلوچ کی زیر صدارت کوئٹہ شہر میں موجود کرش پلانٹس کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔اجلاس میں ڈپٹی کمشنر کوئٹہ شہک بلوچ ،اسسٹنٹ کمشنر ریونیو کوئٹہ بابر خان کے علاؤہ محکمہ ماحولیات ،جنگلات، ریونیو، معدنیات اور دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ آفسران اور کرش پلانٹس مالکان نے شرکت کی۔اجلاس میں کرش پلانٹس کے حوالے سے جگہ کے تعین سمیت دیگر امور اور درپیش مسائل کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ عدالت عالیہ کے حکم کے مطابق ہزار گنجی نیشنل پارک کی حدود میں جوکرش پلانٹس غیر قانونی اور بغیر این او سی چل رہے ہیں انہیں فوری طور پر بند کیاجائے۔جن کرش پلانٹس کے پاس این او سی موجود ہیں وہ حکومتی ایس او پیز کے عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے تمام متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ اپنے ٹی آو آرز اور ایس او پیز پر مکمل عمل درآمد کرائیں اور جن مالکان کو اجازت نامے ملے ہیں وہ دس یوم کے اندر ایس او پیز کو یقینی بنائیں ورگرنہ ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ ہوا کہ محکمہ جنگلات ،محکمہ ریونیو اور محکمہ سیٹلمنٹ اراضیوں کی حدبندی کا عمل جلداز جلد مکمل کرکے اپنی رپورٹ مرتب کریں ۔کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے محکمہ معدنیات کو ہدایت کی کہ شہر میں موجود تمام قانونی اور غیر قانونی کرش پلانٹس کی مکمل تعداد اور محکمہ ماحولیات کی جانب سے کتنے کرش پلانٹس کو این او سی جاری ہوئے ہیں۔ان کی رپورٹ پیش کیاجائے ۔