لندن، کراچی (زاھدانور مرزا،صباح نیوز) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ برطانیہ نے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ ممالک کی فہرست سے نکال دیا ہے۔ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے ایکشن پلانز پرجلد عمل کے نتیجے میں برطانیہ نے یہ اقدام کیاہے۔ عمران کی سیاست ایک تعیناتی کے گرد گھومتی ہے۔ ہماری اولین ترجیح سیلاب متاثرین ہونا چاہئیں لیکن ہم نے قوم کو سیاسی تماشوں پر لگایاہوا ہے۔ ایک بیان اور تقریب سے خطاب میں بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ برطانیہ نے پاکستان کو ہائی رسک تھرڈ ممالک کی فہرست سے ہٹا دیا ہے، برطانیہ نے یہ اقدام 21اکتوبر کے فیٹف کے فیصلے کے نتیجےمیں کیا ہے۔ اس حوالے سے برطانوی دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی فنانسنگ روکنےکی پاکستان کی کوششوں کا اعتراف کرتا ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نےڈاؤ یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اتحادیوں میں سے بھی کسی کو جلسے میں کھڑے ہوکر اس پر بات نہیں کرنی چاہیے، اسی طرح اپوزیشن کو بھی اس معاملے کو متنازع بنا کر سیاست نہیں کرنا چاہیے، قومی مفاد کو ترجیح دی جائے تو پاکستان کے مسائل کا حل نکال سکتے ہیں ۔ پاکستان نے حال ہی میں دنیاکی بڑی موسمیاتی تبدیلی کا سامنا کیاہے جس کے بعد ہماری اولین ترجیح سیلاب متاثرین ہونے چاہیے لیکن ہم نے قوم کی ترجیح سیاسی تماشوں پرگامزن کررکھی ہے۔ عمران خان کی سیاست شروع سے ہی ایک تعیناتی کے گردگھومتی ہے۔ آج کل ٹی وی پر سیاسی بیانات پرزیادہ توجہ دی جاتی ہے جبکہ آج بھی سندھ، بلوچستان کے کچھ علاقے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں، موسمیاتی تبدیلی کے براہ راست اثرات پاکستان پر پڑے ہیں، بارشوں سے ملک کے 3 کروڑ 30 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوئے۔ آپس میں گولی چلانے،لڑنے کے بجائے الیکشن میں حصہ لیں اور ہم پارلیمان کاحصہ بنیں گے یہ بحث بھی پارلیمان میں ہونی چاہیے کیونکہ اگر ہم قومی مفاد کو ترجیح دیں تو مشکلات کا حل نکال سکتے ہیں ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دل اور جگر کا مہنگا علاج ہوتا ہے، اس مرض کی وجہ سے اموات زیادہ ہوتی ہیں اور لیور ٹرانسپلانٹ کیلئے پہلے ملک سے باہر جانا پڑتا تھا لیکن ڈاؤ یونیورسٹی کی ترقی پر فخر کرتے ہیں، ڈاؤ نے75 لیورٹرانسپلانٹ کیئے جو خوشی کی بات ہے۔ کراچی میں تقریب سے خطاب کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا کہ آپس میں لڑنے کے بجائے الیکشن لڑیں گے، پارلیمنٹ میں جائیں گے اور بحث کے ذریعے ملک کے مسائل کا حل نکالیں گے۔ اس وقت ہمارا نظام نہیں چل رہا ہے،جب تک ادارے کام نہیں کریں گے اس وقت تک عوام مشکل میں رہیں گے، عوام کو ہماری نا کامی کا بوجھ اٹھانا پڑے گا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ عمران خان کی سیاست ایک تعیناتی کے گرد گھومتی ہے، آرمی چیف کی تعیناتی کو متنازع بناکر سیاست نہیں کرنی چاہیے، آرمی چیف کی تعیناتی کو آئین اور قانون کے تحت مکمل ہونا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قومی مفاد پر توجہ دینا ہوگی ، آئین اور قانون کے تحت اس کام کو چلنے دیا جانا چاہیے۔