• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پوسٹر اور بينرز پر مقدس کلمات اور نام وغیرہ لکھنا اور ان کا زمین پر گرنا

آپ کے مسائل اور اُن کا حل

سوال: انتخابات، اجتماعات اور تقریبات وغیرہ کے موقعوں پر مختلف بینرز، پوسٹرز اور پمفلٹس تیار کروائے جاتے ہیں، جن میں مقدس کلمات مثلاً قرآنی آیات، احادیث اور اسمائے مبارکہ کے ساتھ ساتھ، لوگوں کے ایسے نام مثلاً محمد عبد اللہ، محمد عیسیٰ، محمد موسیٰ او ر محمد ابراہیم وغیرہ لکھے جاتے ہیں، بعد ازاں مذکورہ بینرز، پوسٹرز اور پمفلٹس وغیرہ گلیوں، سڑکوں وغیرہ میں لوگوں کے پاؤں کے نیچے آتے ہیں، کوڑا کرکٹ وغیرہ میں پھینکے جاتے ہیں، کیا یہ بے ادبی اور توہین کے زمرے میں آتا ہے؟

جواب : جن بینرز، پوسٹرز اور پمفلٹس وغیرہ کی بے ادبی کا اندیشہ ہو تو اس پر قرآنی آیات، احادیث مبارکہ، اللہ تعالیٰ اور اس کے انبیائے کرام ؑ کے نام لکھنے سے احتراز کرنا ضروری ہے، تاکہ ان کی بے ادبی کا سبب نہ بنے، اور اگر ان کی بے ادبی کا غالب گمان یا قوی اندیشہ ہو تو مذکورہ چیزیں لکھنا جائز ہی نہیں ہوگا، اس کے علاوہ ضرورت کے موقع پر دیگر لوگوں کے نام اورکلمات لکھنے کی گنجائش ہوگی، البتہ انہیں ایسی جگہ لگانے سے احتراز کرنا لازم ہوگا کہ جہاں لگانے سے وہ گندگی اور کوڑا کرکٹ وغیرہ میں گریں، اس لیے کہ فی نفسہ حروف کی بھی حرمت ہے، تاہم اس کا وہ حکم نہیں ہے جو قرآنی آیات یا احادیث مبارکہ وغیرہ کا ہے۔ باقی اگر بینرز، پوسٹرز اور پمفلٹس وغیرہ پر قرآنی آیات، احادیث مبارکہ، اللہ تعالیٰ اور اس کے انبیائے کرام ؑ کے نام وغیرہ ہوں تو ہر مسلمان پر انہیں بے ادبی سے بچانا بھی لازم اور ضروری ہے، اس کی بے ادبی یا بے حرمتی کرنا جائز نہیں ہے۔