اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر تجارت سید نوید قمر نے ایوان کو بتایاہے کہ پابندیوں کے باعث ایران سے آزادانہ تجارت کا معاہدہ نہیں ہوا ، پابندیوں کی وجہ سے ایران کے ساتھ تجارت بینکنگ چینل پر نہیں بلکہ بارڈر پر انتظامات کے ذریعے ہو رہی ہے، تجارت تب بڑھے گی جب ایران سے پابندیاں اٹھیں گی، ایران کے ساتھ ایف ٹی اے پر بات چیت شروع ہوئی تھی تاہم پابندیوں کے باعث اس میں پیش رفت نہیں ہو سکی، جب پابندیاں اٹھیں گی تو آزادانہ تجارت کے معاہدے کوحتمی شکل دی جائیگی ، یو اے ای اور دیگر ممالک سے برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، اس طرح بین الاقوامی برادری کے ساتھ ہمارے تجارتی حجم میں بھی اضافہ ہوا ہے، وزیر تجارت نے تحر یری جوا ب میں بتایا ہےکہ 15 جولائی 2021 کو پاکستان اور ازبکستان کے مابین ٹرانزٹ ٹریڈ کا معاہدہ ہوا ، ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدہ مارچ 2022 میں فعال ہوا۔