کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ آرمی چیف کے انکم ٹیکس ریٹرن لیک کرنے والوں تک پہنچ چکے ہیں ،ڈالر کی اصل قدر 190کے قریب ہونی چاہیے،عمران خان خدا کا خوف کریں، آپ نےبہت تباہی کردی ہے، عبوری رپورٹ مجھےدکھادی گئی امیدہےآج فائنل رپورٹ بھی مل جائےگی،پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ نہیں ہے،میں نےبہت کوششیں کیں کہ میثاق جمہوریت کی طرح میثاق معیشت بھی کرلیں،وزیرخزانہ کی حیثیت سےصدرمملکت سےبات چیت ہوئی ،عالمی سطح پر تیل کی قیمت کم ہونے کااثرمقامی سطح پرضرور آئےگا،ہم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک باربھی نہیں بڑھائیں،عمران خان کو نااہلی پر قوم سے معافی مانگنی چاہیے،عمران خان کی گورننس ، پالیسیز ٹھیک نہیں تھیں، ان لوگوں کواجازت ہوتی ہےکہ وہ اپنےاسیسمنٹ کےحوالےسےدیکھ سکتےہیں،پتا چلایاہے ایک کاتعلق لاہورسےہےاورراولپنڈی سےبھی ہیں،غیر قانونی کام کی اجازت دینایااس پرآنکھیں بندکرنافرائض کی ادائیگی نہ کرنےجیساہے،غیر قانونی کام کی اجازت دینایااس پرآنکھیں بندکرنافرائض کی ادائیگی نہ کرنےجیساہے، عمران خان کا گولڈ میڈل کس نے بیچا اور کس نے خریدا؟ اس حوالے سے ایک اہم کردار شکیل احمد خان نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں پاکستان کا معروف تاریخی سکے ، میڈلز اور کرنسی نوٹ جمع کرنے والا شخص ہوں، میرے پاس سات آٹھ سو میڈلز کی کلیکشن ہے، عمران خان کو ملنے والا گولڈ میڈل 2014ء میں لاہور سے ایک لاٹ میں خریدا تھا۔اس سوال پر کہ عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان ڈیفالٹ کی طرف بڑھ رہا ہے، آپ کیا کہیں گے؟ وزیر خزانہ اسحاق ڈارنے کہا کہ ایسے دعوے کرنے والوں کو سوچنا چاہئے کہ وہ یہ کام پاکستان کے مفاد میں کررہے ہیں یا مفاد کے خلاف کررہے ہیں، جب کسی پارٹی کے لیڈر اور اس کے سینئر لوگ اس طرح کی باتیں کرتے ہیں کبھی آپ نے دوسرے ملکوں میں لوگوں کو اس طرح باتیں کرتے سنا ہے؟، حقیقت دیکھ لیتے ہیں کیا ہے، کیا انہوں نے 25ہزار ارب روپے کا ٹوٹل قرضہ جس میں بیرونی قرضہ شامل تھا کیا انہوں نے وہ 44ہزار ارب پر نہیں چھوڑا، پاکستان کی تاریخ میں کسی نے اتنا بڑا قرضہ 42ماہ میں بلکہ اس کا دگنا عرصہ بھی کرلیں تو نہیں بڑھایا، جو پبلک ڈیبٹ liabilitiesتھیں وہ انہوں نے 30ہزار ارب پر ٹیک اوور کیں اور 54ہزار ارب پر پہنچادیں، یہ جو ایک پانچ فیصد، یہ total nonesens ہے، میں پہلے بھی بتاچکا ہوں کہ پاکستان اپنی ادائیگیاں وقت پر کرے گا، کرتا رہا ہے اور ہمیشہ کرے گا، شاید ان کا ایجنڈا یہ تھا جہاں یہ پاکستان کو لے آئے تھے، یعنی 4فیصد مہنگائی، 4.6فیصد سی پی آئی، 2فیصد food inflation ، سب سے کم انٹرسٹ ریٹ ساڑھے 6فیصد، highest growth 6.1% اور ریکارڈ اسٹاک مارکیٹ، اس کا بیڑہ غرق کرنے کے بعد کووڈ سے پہلے اس جماعت اور اس لیڈر نے ملک کی تباہی کرنے کے بعد کووڈ کا پھر refuge لیا، پہلے پچھلی حکومت پر ڈالتے رہے ، آج بھی موازنہ کریں، قرضے کوئی نئے نہیں لیے قرضے ان کے ہوتے ہوئے تھے، قرضے اگر ہیں تو یہ کتنے فارن ایکسچینج ریزروز چھوڑ کر گئے تھے، ن لیگ نے جب چھوڑا تو اسٹیٹ بینک کے پاس 10ارب ڈالرز جبکہ 5ارب ڈالرز سے زیادہ کمرشل بینکس کے پاس تھے انہوں نے بھی اسی پر چھوڑا، ایک واضح فرق یہ ہے کہ جب ن لیگ نے چھوڑا تو اس میں سعودی عرب کا ڈپازٹ نہیں تھا اور یو اے ای کا ڈپازٹ نہیں تھا، بات یہ ہے کہ اس طرح کی گندی اور گھٹیا سیاست کرنا بند کریں، پاکستان کو بدنام نہ کریں، انتظار کریں چند دن کی بات ہے، پانچ دسمبر کو ، بانڈ ہے نا جو یہ کہہ رہے ہیں pay نہیں ہوگا، اس کی وجہ سے یہ سواپ ڈیفالٹ رسک کی باتیں ہورہی ہیں، اگر آپ ایسی تقریریں کروگے تو لوگ یہی سمجھیں گے کہ پتا نہیں کیا قیامت آنے والی ہے، یہ تو ملک کو سری لنکا بنانا چاہتے تھے، انہوں نے کہا کہ میں نہیں ہوں تو پاکستان پر ایٹم بم گرادیں، عمران خان خدا کا خوف کریں یہ 23کروڑ لوگوں کا ملک ہے اور آپ کا بھی اتنا ہی پاکستان ہے جتنا ہمارا ہے، آپ سے نہیں پرفارم ہوا۔ انشاء اللہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، میں آپ کو لکھ کر دیدیتا ہوں، پاکستان جب سے بنا ہے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا، جب مشرقی پاکستان علیحدہ ہوا تھا ایک چھوٹا سا انشورنس امریکی کمپنی کا ڈیفالٹ ہوا تھا، کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا، ڈومیسٹک ڈیفالٹ کرنا کسی بھی ملک کا مسئلہ نہیں ہوتا جو بیرونی ہے، آپ نے چھوڑا ہمارے لیے اگلے بارہ مہینے میں جو current fiscal جو چل رہا ہے اس میں تقریباً اکیس بائیس ملین ڈالرز کی ادائیگی کرنی ہے، تقریباً آپ نے ایوریج چھوڑ کر گئے وہ آپ کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ دس سے بارہ ملین کا ہے، ہم تو اس کا بندوبست کررہے ہیں، ہم مختلف دوست ممالک کے ساتھ،دنیا کے جو ملٹی لٹری ڈونرز ہیں، ورلڈ بینک ہے، آئی ایم ایف ہے، ایشین بینک ہے، ہم سب سے انگیج ہیں، بجائے یہ کہ آپ ہمیں wish کریں کہ ہم نے ملک کو بیڑہ غرق کر کے چھوڑا اور ہم دعا کرتے ہیں کہ آپ اس کو اس بھنور سے نکالیں، آپ دن رات پاکستان کو دنیا میں بدنام کررہے ہیں، ان کی تقاریر کی وجہ سے ہمیں queries آتی ہیں، ہمیں ملٹی لیٹرل اداروں سے queries آتی ہیں کہ یہ جو کہہ رہے ہیں کیا ٹھیک ہے، او بھائی خدا کا خوف کرو تم نے کافی تباہی کردی ہے، عمران خان صاحب کافی ہوگئی ہے پاکستان کے ساتھ ، یہ نہیں چلے گا۔