کراچی(طاہرعزیز/ اسٹاف رپورٹر)کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ میں خواتین ملازمین سے متعلق بعض نجی معلومات طلب کرنے پر ملازمین کا شدید احتجاج، ایم ڈی نے قابل اعتراض کالم فوری نکالنے کی ہدایت کر دی تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ میں نئی انتظامی ٹیم کی آمد کے بعد اصلاحات کا عمل تیزی جاری ہےاور ادارے کے ایچ آر ایم ڈپارٹمنٹ نے تمام ملازمین کو ایک پروفارما جاری کرکےان سے جنرل انفارمیشن کےساتھ میڈیکل ہسٹری کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں تاہم خواتین اسٹاف کے لئےپہلے پیریڈ (حیض)کے وقت عمر، پیریڈ اس وقت ریگولر ہیں یا نہیں ،حاملہ ہونے کی تفصیل، کتنےحمل ضائع ہوئے یا اسقاط حمل کرایا گیا مینو پاس شروع ہوا یا نہیں اگرہو گیا ہےتو اس وقت کیا عمر تھی اس کی بھی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کی ہےایم ڈی/سی ای او کی ہدایت پر جیسے ہی یہ پرفارما سرکلر ہوا اور ملازمین کوملنا شروع ہوا ہے ان میں شدید ردعمل پایا جاتا ہےان کا کہنا ہے کہ یہ اسلامی حدود کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے انہوں نے اس پرفارمے پر شدید احتجاج کیا ہے وزیر اعلی سندھ اور وزیر بلدیات سے اس کا فوری نوٹس لینے اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی مطالبہ کیا ہے ملازمین کا کہنا ہے کہ یہ سمجھ سے بالاتر ہے کی اسلامی ملک میں ایک سرکاری ادارے کے ملازمین سے اس طرح کی تفصیلات کیوں جمع کی جا رہی ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کچھ عرصے سے ایک خاص ایجنڈے کے تحت واٹر بورڈ میں اقدامات کئے جا رہے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ پروفارمے میں مرد حضرات سے بعض معلومات بھی غیر ضروری طور پر مانگی گئی ہیں دوسری جانب علم میں آنے کے بعد ایم ڈی سید صلاح الدین احمد نے پرفارمے سے خواتین سے متعلق معترضہ کالم فوری واپس لینے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے ایسی کوئی تفصیلات نہیں مانگی تھیں دریں اثناپیپلز لیبر یونین کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایک ادارے کے ایما پر واٹر بورڈ میں اسلامی حدود کی کھلی خلاف ورزی کرنے کی پرزور مذمت کرتے ہیں جنرل معلومات کے نام پر مذکورہ لیٹر واٹر بورڈ کے تمام ملازمین کو جاری کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ملازمین میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہےواٹر بورڈ کے ملازمین بالخصوص خواتین ملازمین کی ذاتی و نجی تولیدی ، ازدواجی معلومات بذریعہ ایچ آر ایم حاصل کرنے کی شرمناک گھناؤنی حرکت کی ہے، پیپلز لیبر یونین اس پرفارما کی پرزور مذمت کرتی ہے اور مطالبہ کرتی ہے مذکورہ لیٹر کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔