کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ڈائریکٹر جنرل آڈٹ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سال 2020-22 کی آڈٹ رپورٹ میں بے شمار بے ضابطگیوں کی نشاندہی کی ہے۔ جس کے مطابق اس عرصے کے دوران 91.15 ملین روپے کی غیر قانونی رقم نکالی گئی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق وزارت بین الصوبائی رابطہ کی ہدایت پر کی گئی آڈٹ رپورٹ میں کئی سنگین اعتراضات سامنے آئے۔ مگر ان اعتراضات کا پی ایچ ایف کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا، پی ایچ ایف کے سکریٹری جنرل سید حیدر حسین نے کہا ہے کہ میں نے چند ماہ قبل چارج سنبھالا ہے، ماضی کا ذمے دار نہیں ہوں، انہوں نے اعتراف کیا کہ ماضی میں احتساب کا کوئی عمل نہیں تھا، یہ آڈٹ اعتراضات پچھلے تین مالی سالوں کے ہیں واضح رہے کہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پچھلے آٹھ سالوں میں فیڈریشن کے مختلف اکائونٹس سے 400 ملین روپے کی رقم نکالی گئی ہے۔