• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بے گھر افراد کی اموات 2020 میں کمی کے بعد وبا سے پہلے کی سطح پر لوٹ آئیں، اعداد وشمار

لندن (پی اے) 2021میں انگلینڈ اور ویلز میں 741بے گھر افراد کی اموات رجسٹر کی گئیں جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 8فیصد زائد ہے، یہ انکشاف تخمینہ جات سے ہوا ہے۔ اضافے کا مطلب یہ ہے کہ اموات کی تعداد 2020میں کمی کے بعد وبا سے پہلے کی سطح پر لوٹ آئی ہے۔ تاہم یہ کہنا بہت قبل از وقت ہوگا کہ آیا اضافہ بڑھوتری کے رجحان کا اشارہ کرتا ہے جو کوویڈ 19 سے قبل جاری تھا، بہرحال آفس فار نیشنل سٹیٹیکٹس کے شائع کردہ تخمینہ جات سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ سال رجسٹر کردہ 26بے گھر افراد کی موت میں کورونا وائرس ملوث تھا جو 2020کے مقابلے میں دوگنی تعداد ہے۔ ہر 5اموات میں تقریباً 2یعنی 35فیصدکا تعلق منشیات کی زہرخورانی سے ہے جو گزشتہ برسوں سے مستقل سبب ہے لندن سب سے زیادہ 154اموات کا حامل رہا جو مجموعی تعداد کا 21فیصد ہے جس کے بعد نارتھ ویسٹ انگلینڈ 1114اموات یعنی 15فیصد کا حامل رہا۔ او این ایس سوشل کیئر اینڈ ہیلتھ ڈویژن کے جیمز ٹکر نے کہا کہ تازہ ترین تعداد 2020میں نمایاں کمی کے بعد وبا سے قبل کی سطحوں کے خط سے زیادہ قریب ہے تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ آیا یہ بے گھر افراد کی اموات کے بڑھوتری کے رحجان کا دوبارہ شروع ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں کوئی بھی موت ایک المیہ ہے اورہمارے تخمینہ جات کا مقصد کمیونٹی کے انتہائی بے سہارا طبقے کو تحفظ دینے کی کوشش کرنے والے ہر ایک کی کام کے بارے میں اطلاع دے کر مددکرنا ہے۔ انگلینڈ اور ویلز میں بے گھر افراد کی اموات کوویڈ 19سے قبل برسوں کے دوران بڑھی تھیں۔ 2013میں 482کے مقابلے میں 2019میں 778اموات ہوئی تھیں 2020 میں 688 تک کمی سے ایوری ون ان سکیم کے اثر کی عکاسی کا امکان ہے جس میں ہزاروں بے گھر افراد کو وبا کے آغاز پر ان کی سیفٹی کے تحفظ کے لئے ہنگامی رہائش گاہیں فراہم کی گئیں۔اسکیم کے تحت رہائش پذیر بے گھر افراد کی کچھ اموات کی نشاندہی مشکل ہوگئی۔ او این ایس کے مطابق گرچہ 2021میں 741اموات وبا سے قبل کی سطح پر واپسی کی نمائندگی کرتی ہیں۔ تاہم یہ 2013 تا 2017کے عرصے کے لئے اندازوں سے کہیں زیادہ ہیں۔ دریں اثنا ہوم لیس چیرٹی شیلٹر کی چیف ایگزیکٹیو پولی نیٹ نے کہا ہے کہ اعدادوشمار نہایت دہشت ناک اور ناقابل قبول ہیں۔ ہماری فرنٹ لائن سروسز دیکھ رہی ہیں کہ مزید افراد کو بے گھری کا سامنا ہو رہا ہےاوران کے سڑکوں پر سونے کا بہت حقیقی امکان ہے۔ حکومت نے سڑکوں پر سونے کے خاتمے کا وعدہ کیا تھا تاہم چیزیں بدتر ہو رہی ہیں بہتر نہیں۔ ایسے لوگوں کو اس موسم سرما میں تباہی سے بچانے اور انہیں سڑکوں سے ہمیشہ کے لئے دور کرنے کے لئے فنڈ کا انجماد ختم اور ہائوسنگ بینیفٹ میں اضافہ کرنا چاہئے اسے اچھے معیار کے سپورٹڈ سوشل ہومز کی تعمیر کے لئے سرمایہ کاری کرنی چاہئے ۔ او این ایس نے کہا کہ 2021میں رجسٹر کی گئی نصف اموات پچھلے برسوں میں ہوئیں اور رجسٹریشن میں تاخیرہوئی۔ اعدادوشمار ان افراد کا احاطہ کرتے ہیں جو سڑکوں پر سو رہے تھے یا ایمرجنسی رہائش گاہیں استعمال کر رہے تھے۔ 2021میں جو امواب ہوئیں ان میں 87فیصد مرد تھے جب کہ اس کے مقابلے میں عورتوں کی تعداد 13 فیصد تھی اور یہ تناسب پچھلے برسوں کی طرح کا ہے۔

یورپ سے سے مزید