پاکستان ہاکی ٹیم کے کوچ سیگفرائیڈ ایکمین نے جیو نیوز کے پروگرام میں بتادیا کہ ہاکی فیڈریشن سے انھیں آخری تنخواہ اپریل 2022 میں ملی جس کے بعد سے وہ اپنی تنخواہ کا انتظار کر رہے ہیں۔
جیو نیوز کے پروگرام اسکور میں سید یحییٰ حسینی سے گفتگو کرتے ہوئے سیگفرائیڈ ایکمین نے کہا کہ وہ مانتے ہیں کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن سنگین مالی مسائل سے دوچار ہے، البتہ وہ اچھے مستقبل کے لیے پرامید ہیں۔
سیگفرائیڈ ایکمین نے کہا کہ قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی خاصی محنت کر رہے ہیں، وہ سمجھتے ہیں یہ لڑکے اگر یوں ہی ایک ہوکر کھیلتے رہے تو آنے والے دن پاکستان ہاکی کے لیے بہت اچھے ہوں گے، اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں تیسری پوزیشن اس بات کا ایک واضع اشارہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی کے لیے کام کرنا بطور کوچ میرے لیے ایک اچھا تجربہ ہے، یہ علیحدہ بات ہے کہ مالی طور پر ان کے معاملات فیڈریشن کے ساتھ کچھ اچھے نہیں رہے لیکن وہ کام کرنا چاہتے ہیں۔
سیگفرائیڈ ایکمین بولے کہ اگر انہیں اسی طرح کام کرنے کا موقع ملا تو وہ پوری کوشش کریں گے کہ پاکستان ہاکی ٹیم 2023 میں بھارت میں کھیلے جانے والے ورلڈ کپ کا فائنل کھیلے۔
اس سے متعلق جب پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) کے صدر بریگیڈیئر (ر) خالد سجاد کھوکھر سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ ہمارے کوچ 7 ماہ سے تنخواہ کے منتظر ہیں۔
خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ اس حوالے سے بطور صدر وہ بھی پاکستان اسپورٹس بورڈ کی ہی طرف دیکھ رہے ہیں کیوں کہ ایکیمن کی تنخواہ کی ذمہ داری پی ایس بی کے ذمہ ہے اور تمام بین الاقوامی کوچز کے معاملات براہ راست وہی دیکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے ماضی میں اسپورٹس بورڈ کی منظوری سے ایکیمن کے معاملات طے کیے، انہیں ساڑھے 8 ہزار یورو دیے جاتے رہے لیکن 7 ماہ سے معاملات تعطل کا شکار ہیں۔
خالد سجاد کھوکھر نے مزید کہا کہ انتھک کوششوں سے انہوں نے کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کے ڈیلی الاؤنس کے معاملات نمٹائے۔
پی ایچ ایف کے صدر کا کہنا تھا کہ اذلان شاہ کے بعد اللّٰہ تعالیٰ کے کرم سے انہیں جنوبی افریقا ٹیم بھیجنے میں کامیابی ملی، اب کوشش کریں گے کہ ایکیمن کی تنخواہ کے حوالے سے پاکستان اسپورٹس بورڈ سے بات چیت کر کے معاملات حل کریں۔
پاکستان ہاکی ٹیم ان دنوں جنوبی افریقا میں موجود ہے، جہاں 28 نومبر سے وہ جوہانسبرگ میں نیشن کپ ہاکی ٹورنامنٹ میں شرکت کرے گی۔
آٹھ ٹیموں کے اس ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کی قیادت عمر بھٹہ کر رہے ہیں جبکہ کوچ سیگفرائیڈ ایکمین ہیں۔
63 سالہ ایکمین کا تعلق ہالینڈ سے ہے اور وہ دسمبر 2021 میں قومی ہاکی ٹیم کے کوچ بنے تھے۔
ایکمین کی کوچنگ میں قومی ہاکی ٹیم انڈونیشیا میں ایشیا کپ اور برمنگھم میں کامن ویلتھ گیمز کے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکی تھی تاہم حال ہی میں قومی ہاکی ٹیم نے ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں کھیلے جانیوالے اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔