اسلام آباد(صباح نیوز)پاکستان نے بھارتی ریاست گجرات میں مسلمانوں کے خلاف فسادات میں بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) قیادت کے ملوث ہونے پرگہری تشویش کا اظہارکیا ساتھ ہی اعلی سطحی آزاد کمیشن بنانے کا مطالبہ بھی کردیا۔سانحہ گجرات کے دو دہائیوں بعد بھی بی جے پی تفرقہ انگیز پالیسیوں پر عمل کر رہی ہے، مسلمانوں اور اقلیتوں پر مظالم افسوسناک ہیں،ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ انسانیت کے خلاف جرائم، مسلمانوں کو نشانہ بنایا گیا، جو بی جے پی کے سیاسی فائدے کے لیے کیے گئے تھے۔ترجمان نے کہا کہ سانحہ گجرات کے دو دہائیوں بعد بی جے پی ایک بار پھر اپنی تفرقہ انگیز پالیسیوں کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بی جے پی کے دور حکومت میں بھارت کا اپنی اقلیتوں، خاص طور پر بھارتی مسلمانوں کے ساتھ سلوک امتیازی، توہین آمیز ہے۔پاکستان نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ گودھرا کے ہولناک واقعے کے ساتھ ساتھ گجرات فسادات کے مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے فوری طور پر ایک آزاد انکوائری کمیشن تشکیل دے۔پاکستان نے عالمی برادری خاص طور پر انسانی حقوق کی تنظیموں سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ بھارت میں اسلامو فوبیا کی بڑھتی ہوئی صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لیں۔دفترخارجہ نے اپنے بیان میں بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنائے اور ان کی جانوں کا تحفظ کیا جائے۔خیال رہے کہ گجرات کے ہولناک فسادات میں دو ہزارسے زائد مسلمانوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔