تہران (نیوز ڈیسک) ایرانی سیکورٹی فورسز نے سیستان بلوچستان میں مظاہرین پر فائرنگ کر دی،جس سے کئی افراد ہلاک و زخمی ہوگئے ۔ خبررساں اداروں کے مطابق حکومت کے خلاف گزشتہ روز بھی احتجاج کا سلسلہ جاری رہا۔ مظاہرین نے رواں ہفتے کردستان صوبے کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں مظاہروں کی کال دی تھی۔ اس دوران مظاہرین نے کردستان کی حمایت میں نعرے بھی لگائے۔خبررساں اداروں کے مطابق لندن میں قائم بلوچ ایکٹوسٹ کمپین نے سوشل میڈیا پر درجنوں افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاع دی۔ اس کے علاوہ اوسلو میں قائم ہیومن رائٹس ایران نے کہا ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب نے بھاری مشین گنوں سمیت فوجی ساز و سامان کا استعمال کیا۔ ادھر سرکاری ایرانی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ پاسداران انقلاب نے مظاہروں پر قابو پانے کیلئے کرد علاقوں میں اپنی نفری بڑھا دی ہے۔اس اعلان کے بعد مزید بکتر بند یونٹ اور پاسداران انقلاب کے خصوصی دستے مغرب اور شمال مغرب میں سرحدی علاقوں کی طرف بڑھ رہے ہیں۔دوسری جانب مذہبی رہنما خامنہ ای نے کہا ہے کہ سڑکوں پر موجود مظاہرین دہشت گردہیں اور ہر فسادی، دہشت گرد کو سزا ضرور ملے تو سڑکوں پر موجود چند فسادی مسئلہ نہیں۔ خامنہ ای کا کہنا تھا کہ امریکا سے بات چیت سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔