کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ عمران خان پنجاب اور کے پی اسمبلیاں تحلیل بھی کردیں تو اسلا م آبا د پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری اگر کسی معاملہ میں ہاتھ ڈالتے ہیں تو بہت سے آپشنز ہوتے ہیں، سینئر صحافی اور تجزیہ کارعاصمہ شیرازی کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں تحلیل کرنے کے معاملہ پر پی ٹی آئی میں بھی اختلافات ہیں، سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا کہ عمران خان پنجاب اور کے پی اسمبلیاں تحلیل بھی کردیں تو اسلا م آبا د پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، عمران خان صوبائی حکومتیں چھوڑ کر رسک لے رہے ہیں کیا گارنٹی ہے دوبارہ جیت جائیں گے، اب حالات 2018ء والے نہیں ہیں جب انہیں لوگ جمع کر کے دیئے گئے، عمران خان کو بیساکھیوں کی عادت پڑی ہوئی ہے اپنے بل بوتے پر الیکشن لڑنا آسان نہیں ہوگا، عمران خان اسمبلیاں توڑیں گے تو ہم الیکشن میں جائیں گے، پرویز الٰہی اور اپوزیشن میں اتفاق نہیں ہوا تو نگراں حکومت کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ ایاز صادق کا کہنا تھا کہ اسمبلیاں توڑنے کے حوالے سے عمران خان کی طرف دیکھا جارہا ہے، حکومت اپنی حکمت عملی بنارہی ہے وقت آنے پر بتائیں گے، سوال ہے کہ پی ٹی آئی پنجاب میں کامیاب ہوئی تو کیا دوبارہ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنائے گی، پرویز الٰہی اسمبلی تحلیل کرنے کا رسک لینے سے پہلے دس دفعہ سوچیں گے، پرویز الٰہی کے پاس اس وقت کوئی آپشن نہیں ہے، پرویز الٰہی کا مستقبل ابھی تک پی ٹی آئی کے ساتھ ہے، یہ پاکستان ہے یہاں کچھ بھی کسی وقت بھی ہوسکتا ہے،ہم نے پرویز الٰہی کو وزارت اعلیٰ کی آفر کی تھی، دعائے خیر ہوئی تھی پھر چوبیس گھنٹے میں صورتحال تبدیل ہوگئی دوبارہ بھی ایسا کچھ ہوسکتا ہے۔ ایاز صادق نے کہا کہ ڈسکہ الیکشن تک عمران خان کیلئے بیساکھیاں استعمال ہورہی تھیں اب نہیں ہوں گی، پی ٹی آئی کے دیگر اتحادی انہیں چھوڑ سکتے ہیں تو پرویز الٰہی کیوں نہیں جاسکتے، پی ٹی آئی کے مزید لوگ عمران خان کو چھوڑ کر جاسکتے ہیں، ہم تو ٹھنڈ میں بیٹھے ہوئے ہیں، وفاقی حکومت کہیں نہیں جائے گی، اگر انتخابات ہوئے تو ہم بالکل اپنی حکومت بنالیں گے، عمران خان کیلئے پنجاب میں دوبارہ اتنی ہی نشستیں حاصل کرنا آسان نہیں ہوگا، پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری اگر کسی معاملہ میں ہاتھ ڈالتے ہیں تو بہت سے آپشنز ہوتے ہیں، پنجاب اور کے پی اسمبلیوں کی تحلیل نہ روک سکے تو الیکشن کروائیں گے، پہلے کبھی وفاق اور صوبوں کے الیکشن الگ الگ نہیں ہوئے اب یہ تجربہ بھی ہوجائے گا، جن معاملات میں وضاحت نہیں ہوتی وہاں نئے رولز بنتے ہیں، نئی صورتحال بنی تو سماج، قانون اور سیاست خود کو ایڈجسٹ کرلیتے ہیں۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کبھی بھی بات چیت کی مخالف نہیں رہی ہے۔