• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تحریر: حبیب اللّٰہ راجہ۔۔۔ کراچی

یہ ہفتہ اس لحاظ سے عرب دنیا میں یکسانیت کا شکاررہا کہ فیفا ورلڈ کپ ہی سب کی توجہات کا مرکز رہا،دنیا میں تقریبا22 عرب ممالک ہیں جن کی زبان توایک ہی ہے لیکن ان کی ثقافت اور رسم ورواج میں فرق کے باوجود کھیلوں کے معاملے میں فٹ بال ہی ان سب کا پسندیدہ ہے اور فٹ بال کو ان کے ہاں وہی درجہ حاصل ہے جو پاک وہند میں کرکٹ کو حاصل ہے ،فیفا ورلڈ کپ 1930کے بعد سے ہر چار سال بعد منعقد ہو رہا ہے اور یہ پہلا موقع ہے کہ کسی مسلمان ملک کو اس کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا ہے ۔قطر ایک جزیرہ نما ہے، اس کے شمال میں بحیرہ عرب یعنی خلیج فارس ،جنوب میں بھی خلیج فارس یا خلیج عرب ،مشرق میں بحیرہ عرب اور مغرب میں بحیرہ عرب اور سعودی عرب اس کا جنوب مغربی حصہ سعودی عرب کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔یوں یہ ایک مکمل جزیرہ نما ہے یعنی اس کے تین اطراف میں سمندر اور چوتھی طرف خشکی ہے۔ اس کا مجموعی رقبہ 11586مربع کلومیٹر ہے ۔ موتیوں کا دیس کہلانے والے اس ملک کی معیشت کا انحصار موتیوں کی غوطہ خوری اور ماہی گیری پر تھا لیکن اب قدرتی گیس کے ثابت شدہ ذخائر والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے اور یہ جی ڈی پی $ 102100کے ساتھ دنیا کا امیر ترین ملک ہے ۔اسی دولت مندی کے ساتھ قطر نے ورلڈ کپ فٹبال کی بہت شاندار تیاری کی ہے اور اس کے اخراجات کا تخمینہ تقریبا 220ارب ڈالر لگایا جا رہا ہے کیونکہ قطر کے پاس نامزدگی سے قبل ورلڈ کپ فٹبال جیسے بڑے ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کے قابل عالمی معیار کا کوئی اسٹیڈیم موجود نہیں تھا تو قطر نے عالمی کپ کے 64میچوں کے لئے 8اسٹیڈیمز بنائے، یہ تمام اسٹیڈیمز دارالحکومت دوحہ کے 55کلو میٹر کی حدود کے دائرے میں واقع ہیں ۔یہ ورلڈ کپ اس لحاظ سے بھی قطر اور عرب دنیا کے لئے بہت اہم ہے کہ قطر 2017 سے شدید سفارتی بحران کا شکار رہا ہے،مشرق وسطیٰ میں پروان چڑھنے والا یہ بحران اس وقت شروع ہوا جب سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات ، بحرین اور مصر نے قطر سے سیاسی وسفارتی تعلقات منقطع کر لئے، قطر پر ان ممالک کی طرف سے جن چیزوں پر ناراضگی کا اظہار کیا گیا ان میں الجزیرہ کی نشریات ، ایران کے ساتھ اچھے تعلقات ، ماضی میں اخوان المسلمین کی حمایت اور امریکہ کا مشرق وسطیٰ میں سب سے بڑا العدید ائر بیس شامل ہے اگرچہ اس کشیدگی میں 2019 کے بعد سے بتدریج کمی ہو رہی تھی ، لیکن فیفا کے اس ورلڈ کپ کی بدولت قطر کے لئے عرب حکمرانوں اور عوام کے دلوں میں جو گرم جوشی اور محبت دیکھی جا رہی ہے وہ بہت ہی اہم ہے اور اسی بنا پر عرب دنیا کے تعلقات ہر لحاظ سے مضبوطی کی طرف گامزن ہیں اگرچہ کچھ پابندیوں کی وجہ سے یورپ کی جانب سے تنقید بھی ہو رہی ہے لیکن مجموعی اور عمومی طور پوری دنیا میں بہت اچھا تاثر پیدا ہو رہا ہے ،اسلامی تعلیمات اور عرب کی مہمان نوازای اور ثقافت بھی اجاگر ہو رہی ہے۔

یورپ سے سے مزید