اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں) سپریم کورٹ نے عمران خان کیخلاف توہین عدالت کیس میں سپریم کورٹ نے ریمارکس دیئے کہ عمران خان نے براہ راست یقین دہانی نہیں کرائی، اگر کوئی غلط بیانی ہوئی تو بابر اعوان اور فیصل چوہدری کی جانب سے ہوگی، ریمارکس دیئے کہ عمران خان کیخلاف توہین عدالت کا کیس غیر موثر ہوچکا ہے، وفاق کیسے متاثرہ فریق ہے؟ یہ عدالت اور عمران خان کا معاملہ ہے۔ حکومت فوجداری کارروائی چاہتی ہے تو اس کے تقاضے بھی سمجھےوزارت داخلہ کے وکیل سلمان بٹ نے دلائل دیئے کہ عمران خان 24مئی سے ہی ڈی چوک جانے کی کال دے رہے تھے، عمران خان عدالتی حکم سے آگاہ تھے یہ بات ریکارڈ سے ثابت ہے، انہوں نے اپنے جواب میں غلط بیانی کی ہے، پہلے اپنے اور بعد میں وزیراعلی کے جیمرز کا کہا گیا۔جسٹس مظاہر نقوی نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ نہیں ہے جو شہادتیں ریکارڈ کرے، حکومت کی درخواست پہلے ہی غیرموثر ہے، توہین کا معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہوتا ہے۔