• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایکسپائرڈ ڈینگی و سرجری ٹیسٹ کٹس کی فراہمی، بد عنوانی کا مقدمہ درج

اسلام آباد(ایوب ناصر، بلال عباسی) وفاقی تحقیقاتی ادارے کے اینٹی کرپشن سیل نے ایک سال کی تفتیش کے بعدفیڈرل پولی کلینک ہسپتال میں بدعنوانی کا مقدمہ درج کر لیا ۔ مقدمہ ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس اینڈ ایڈمن ڈا کٹر امان اللہ، میڈیکل سٹورکیپر ڈسپنسر عابد حسین اور وینڈر میسرز آئیڈیل ڈائیگناسٹک سسٹم کے مالک سید محمد شاہ کے خلاف درج کیا گیا ۔ حکام کےمطابق سال 2019 میں میسرآئیڈیل ڈائیگناسٹک سسٹم راولپنڈی نے پولی کلینک انسٹیوٹ اسلام آباد کو 27960 ڈینگی این ایس آئی ٹیسٹ ڈیوائسز اور 7200 سرجری ٹیسٹ ڈیوائسز کو سپلائی کیں جس میں 8880 ڈینگی این ایس آئی ڈیوائسز اور 3250 ڈینگی سیرالوجی ائی جی جی آئی جی ایج ٹیسٹ ڈیوائسز 2021 کے وسط میں ایکسپائر ہو گئیں ۔ وینڈر کے ذمہ تھا کہ ٹینڈر کے معاہدے کے تحت ایکسپائرڈ ڈیوائسز کے بدلے نئی ڈیوائسز مہیا کرتا ۔اس وقت کے ڈپٹی ایگزیکٹو ڈائریکٹر فنانس اینڈ ایڈمن ڈا کٹر امان اللہ، میڈیکل سٹورکیپر ڈسپنسر عابد حسین نے مبینہ طور پر بدنیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایکسپائرڈ ڈیوائسز کو تلف کرنے کی بجائے اسی وینڈر میسرز آئیڈیل ڈائیگناسٹک سسٹم راولپنڈی کے مالک سید محمد شاہ کے حوالے کردیں۔ بعدازاں وینڈر نے فرضی ایکسپائری ڈیٹس، کے ساتھ 30 نومبر 2021 کو پولی کلینک انسٹیوٹ کو لیبارٹری میں استعمال کے لیے مہیا کردیں ۔سینئر چیف فارماسسٹ آمنہ بی بی نے 2 دسمبر 2021 کو ایکسپائرڈ ٹیسٹ ڈیوائس کو تحویل میں لیا جبکہ اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹری کے سینئر ڈرگ انسپکٹر نے انکوائری کے بعد فیڈرل گورنمنٹ پولی کلینک انسٹیٹیوٹ کے سٹور سے 4865 ایکسپائرڈ لیبل کٹس قبضے میں لے لیں ۔ملزمان کے اس غیرقانونی اقدام نے نہ صرف مریضوں کی جانوں کو خطرے میں ڈالا بلکہ وینڈر کو55 لاکھ روپے سے زائد کا فائدہ پہنچایا کیونکہ وینڈر ایکسپائرڈ کٹس کے بدلے نئی کٹس مہیا کرنے کا پابند تھا ۔انکوائری کے دوران وینڈر سید محمد شاہ نے پچپن لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرادیئے تھے۔
اسلام آباد سے مزید