• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن یا اسمبلیاں تحلیل، 15 سے 30 دسمبر تک فیصلہ، شیخ رشید

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ “ میں سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ 15 سے30 دسمبر تک فیصلہ ہوجائے گا الیکشن ہوں گے یا اسمبلیاں ٹوٹیں گی،وزیر دفاع، خواجہ آصف نے کہا کہ اگر بندے کو اپنے اوپر اعتماد ہو تو جی ایچ کیو کوآواز مارنے کی کیا ضرورت ہے، لوگوں کو امر بالمعروف پرعمل کرنے کو کہہ رہے ہیں پہلے خود تو عمل کریں۔میزبان شاہزیب خانزادہ نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ اتحادی حکومت تحریک انصاف کی اس دھمکی کوسنجیدہ نہیں لے رہی ہے دوسری طرف عمران خان نے نئی فوجی قیادت سے بھی امیدیں باندھ لی ہیں انہیں خدا کا واسطہ دے رہے ہیں۔سربراہ عوامی مسلم لیگ، شیخ رشیداحمد نے کہا کہ یہ جو ذلت کی حکومت ہے اس سے عزت کی موت بہتر ہے ۔ یہ جو 13 جماعتوں کو عمران خان نے چنے چبوائے ہیں ۔8 مہینے سے اس نے ان تیرہ جماعتوں کو کھڈے لائن لگایا ہوا ہے اور ان کی سیاسی قبر وہ بنانے جارہا۔ سارا میڈیا کہہ رہا ہے اس کے حق میں یا اس کی مخالفت میں اس کو آگے لے کر جارہا ہے اور وہ ان کے گلے پڑنے جارہا ہے۔پرویز الٰہی اور شجاعت دونوں اکٹھے ہیں میری خود چوہدری شجاعت سے بات ہوئی میں نے کہا کہ آمنے سامنے کمرے میں رہتے ہو کس طرح منہ چھپا کر جاؤ گے۔ اس نے کہا کہ نہیں جو آ پ نے ٹی وی پر کہا ہے ہماری صلح ہے اتنا قریبی رشتہ ہے۔اگر ہفتے دو ہفتے کی سیاست کرنی ہے تو پھر تو اور بات ہے ۔ اب نسلوں کی سیاست ہورہی ہے باقی تو میرے سمیت سارے سیاستدان70ء کی دہائی میں پہنچ گئے ہیں۔پرویز الٰہی سے مجھے امید ہے کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑا رہے گا اسی میں اس کی اور اس کے خاندان کی اور سیاست کی بہتری ہے۔آٹھ مہینے میں اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں تھا اور ان کا بھی میں شکر گزار ہوں کہ انہوں نے بھی مجھے تنگ نہیں کیا۔ میرا دل کہہ رہا ہے کہ پرویز الٰہی عمران خان کی بات مانے گااور مستعفی ہوگا۔میں پابند ہوں پہرہ دوں گا جس وقت تک وہ جدوجہد کررہا ہے اس وقت جوش، ولولے سے قوم میں شعور پیدا کررہا ہے۔15 سے30 دسمبر تک فیصلہ ہوجائے گا الیکشن ہوں گے یا اسمبلیاں ٹوٹیں گی۔مجھے فوج نے یہ نہیں کہا کہ عمران کا ساتھ نہیں چھوڑنامیں اپنا انٹرویو دے رہا ہوں۔ عمران خان کے ساتھ جن لوگو ں نے بھی یہ کام کیا ہے انہوں نے غلط کیا ہے ملک شدیدبحران میں آگیا ہے ۔عمران خان کو اتارنے میں 25 سے35 کروڑ روپے کی ٹکٹ سندھ ہاؤس میں فروخت کی گئی منڈی سجانے کے بعد عمران خان کو اتارا گیا۔یہ عمران خان کے حق میں گیا یہ بیوقوف ہیں ذہنی پستی کا شکار ہیں ان میں اتنی عقل ہی نہیں تھی کہ اگر ڈیڑھ سال بعد الیکشن ہوتا تو شاید ہماری حالت ن لیگ سے بھی بری ہوتی ۔ آج یہ منہ دکھانے کے قابل نہیں ہیں عوام میں جانے کے قابل نہیں ہیں۔یہ آپ کو بھی سمیٹ لیں گے میں چاہتا ہوں آپ عوام کی نظروں میں زندہ رہیں آپ عوام کے ساتھ کھڑے ہوں۔فضل الرحمٰن جو قوم کی ماں ، بیٹیوں کو گالیاں دیتا ہے یہ زین بگٹی اکبر بگٹی کی جوتی کے برابر نہیں ہے ۔ فضل الرحمٰن مفتی محمود کی جوتیو ں کی خاک کے برابر نہیں ہے یہ ملک چلائیں گے قوم کو شعور عمران خان نے دیا ہے۔دیر ہو سویر ہو مہینہ لگے عمران خان نے ان کی سیاست کو دفن کر دینا ہے۔میں تو عمران خان کے ساتھ کھڑا تھا مجھے تو کسی نے نہیں کہا لیکن ان باپ کے باپ سے پوچھیں اور ایم کیو ایم کے باپ سے پوچھیں۔ میرا شہر وفاداروں کا شہر ہے غداروں کا شہر نہیں اور میں نسلی اور اصلی ہوں اس لئے کسی کو ہمت ہی نہیں ہوئی کہ مجھے کہے کہ میں عمران خان کا ساتھ چھوڑ دوں۔آرمی ایک حقیقت ہے پاکستان کی غازی فوج پاکستان کی سلامتی کی ضامن ہے اور یہ سار ے سیاستدان گیٹ نمبر چار کی پیداوار ہیں۔240 کا ڈالر لے کر آیا ہوں وہ مجھے مہنگا نہیں دے سکتے اس کا مطلب ہے کہ240 کا ریٹ ہے۔ پاک فوج اس ملک کی قومی سلامتی کی دیوار چین ہے اگر عمران خان نے اس فوج کو کہا ہے کہ اس ملک کو جو خطرات ہیں اس میں فوج نے اپنا رول ادا کرنا ہے ۔یہ فوج عوام کی فوج ہے یہ مڈل کلاس کے لوگوں کی فوج ہے۔
اہم خبریں سے مزید